سو سو امیدیں بندھتی ہے ایک ایک نگاہ پر مجھ کو نہ ایسے💕💕 پیار سے دیکھا کرے کوئی
میرے جنوں نے زمانے کو خوب پہچانا وہ پیرہن🤓🤓 مجھے بخشا کہ پارہ پارہ نہیں
اسے صبح ازل انکار کی جرأت ہوئی کیونکر مجھے😎😎 معلوم کیا وہ رازداں تیرا ہے یا میرا
مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں تو 💛💛میرا شوق دیکھ میرا انتظار دیکھ
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی🤓🤓 عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے خدا بندے سے💕💕 خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
عقل عیار ہے سو بھیس بدل لیتی ہے عشق بیچارہ نہ زاہد ہے😎😎 نہ ملا نہ حکیم
یہ کائنات ابھی ناتمام ہے شاید کہ🤓🤓 آ رہی ہے دمادم صدائے کن فیکوں
یہ ہے خلاصۂ علم قلندری کہ حیات خدنگ جستہ ہے🤗🤗 لیکن کماں سے دور نہیں
ہیں عقدہ کشا یہ 💕💕خار صحرا کم کر گلۂ برہنہ پائی
ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی ہو🤗🤗 دیکھنا تو دیدۂ دل وا کرے کوئی
گلا تو گھونٹ دیا اہل مدرسہ نے تیرا کہاں سے💛💛 آئے صدا لا الٰہ الا اللہ
اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی تو اگر میرا نہیں😎😎 بنتا نہ بن اپنا تو بن
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے بڑی مشکل سے ہوتا ہے🤓🤓 چمن میں دیدہ ور پیدا
جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو جدا ہو دیں سیاست سے💕💕 تو رہ جاتی ہے چنگیزی
ہوئے مدفون دریا زیر دریا تیرنے والے طمانچے موج کے کھاتے تھے😎😎 جو بن کر گہر نکلے
کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میں کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے🤓🤓 ہیں میری جبین نیاز میں
حرم پایک بھی اللہ بھی قرآن بھی ایک کچھ بڑی بات تھی ہوتے😎😎 جو مسلمان بھی ایک
جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہیں روزی اس 🤗🤗کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو
غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں جو ہو ذوق یقیں😎😎 پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں
ترکوں کا جس نے دامن ہیروں سے بھر دیا تھا میرا وطن💕💕 وہی ہے میرا وطن وہی ہے
یہی زمانۂ حاضر کی کائنات ہے کیا دماغ روشن🤓🤓 و دل تیرہ و نگہ بےبایک
بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق عقل ہے🤓🤓 محو تماشائے لب بام ابھی
تجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ کہ تو کتاب خواں ہے💕💕 مگر صاحب کتاب نہیں