تمہیں یاد ہی نہ آؤں یہ ہے اور بات ورنہ میں نہیں ہوں دور اتنا کہ سلام تک نہ پہنچے
تو مجھ کو بھول گیا ہے__ مگر ان آنکھوں سے تیرے وجود کا عکس مجھ سے مٹایا نہیں جاتا
میں جس کے عشق میں کافر ہوا وہ کسی اور کی خاطر مسلمان ہوگیا
تلخی کیوں نہ ہو ہمارے لہجے💔💔 میں ہم پہ جو گُزری ہمیں یاد ہے وہ سب
دوستی نبھانی آتی ہے، لیکن دھوکہ معاف نہیں کرتے۔
میرے فیصلے میری مرضی سے ہوتے ہیں، کسی کے دباؤ سے نہیں۔
اپنے راستے خود چنتا ہوں، چاہے منزل کتنی ہی مشکل ہو۔
ہم وہ ہیں جو خواب دیکھتے نہیں، بلکہ خواب پورے کرتے ہیں۔
چې پښتون خپله خبره وکړي
بیا تر مرګه پرې ولاړ پاتې کېږي
د باران څاڅکي د دعا په څیر ښکاري
ستا یادونه مې د زړه باران جوړوي
د دې خاورې هره تیږه د زړه یوه ټوټه ده
د خپل وطن سره مې مینه بې حسابه ده
ستا د سترګو په نظر کې زه ورک یمه
ستا یادونه مې د ژوند ستوري جوړوي
ماں کی دعا نہ باپ کی شفقت کا سایا ہے🌷🌷 آج اپنے ساتھ اپنا جنم دن منایا ہے
منہ زور زمانوں کی ذرا کھینچ لے باگیں میرے کسی🥳🥳 بچھڑے ہوئے کی سالگرہ ہے
کیک یونہی نہیں کٹ جاتا یوم سالگرہ پہ موم کے🎉🎉 روم روم کو جلنا ہوتا ہے پہلے
ہے دعا تم جیو ہزاروں سال یہ 🎁🎁ساتھ میرا ہر مشکل میں تمہارا ہو
تمھارے شہر کا موسم بڑا سہنانا لگے میں ایک شام چرا لوں اگر برا نا لگے
خود سے دور نہ کیجئے مر جاؤ گا حضور میں 💘مجرم ہوں پاس رکھ کر سزا دیجئے مجھے
چاہو تو چھوڑ دو، چاہو تو تھام لو محبت ہماری ہے، مرضی تمہاری ہے
آپ کو چاہ تھی نا ہمیں دیکھنے کی❤️❤️ چلے آؤ ہم نے آج خُود کو سنوارا ہے
دنیا طعنے دے گی تم کو دور رہا کرو بگڑے🔥🔥 ہوئے لوگ ہیں ہم
اے صاحب اک فتوی تو دو رخ یار پے 💓💓مر جانا خود خوشی ہے یا محبت
زندگی تیرے رنگ سے رنگداری نہ ہو پائی زندگی تجھ سے وفا کیا کرتے💛💛 ہم سے بے وفائی نہ ہو پائی
ہار کی پروا کرتا تو جیتنا چھوڑ دیتا لیکن جیت میری زد ہے🥰🥰 اور زد کا میں بادشاہ ہوں
Allama Muhammad Iqbal (Author)
(November 9, 1877, Sialkot) to
(Died: April 21, 1938, Lahore)
Jaun Elia (Poet)
(Born: December 14, 1931, Amroha, India) to
(Died: November 8, 2002, Karachi)
Parveen Shakir (Poet)
(Born: November 24, 1952, Karachi) to
(Died: December 26, 1994, Islamabad)
Parveen Shakir (Poet)
(Born: December 27, 1797, Agra, India) to
(Died: February 15, 1869, Delhi, India)