مرتے مرتے دیکھنے کی آرزو رہ جائے گی وائے😻😻 نایکامی کہ اس کافر کا خنجر تیز ہے
نظر لگے نہ کہیں اس کے دست و بازو کو یہ لوگ کیوں😍😍 میرے زخم جگر کو دیکھتے ہیں
شعر غالب کا نہیں وحی یہ تسلیم مگر❤️❤️ بخدا تم ہی بتا دو نہیں لگتا الہام
عمر بھر کا تو نے پیمان وفا باندھا تو کیا عمر💛💛 کو بھی تو نہیں ہے پائیداری ہاے ہاے
محبت تھی چمن سے لیکن اب یہ بے دماغی ہے کہ موج بوئے گل سے😍😍 نایک میں آتا ہے دم میرا
صحبت میں غیر کی نہ پڑی ہو کہیں یہ خو دینے😻😻 لگا ہے بوسہ بغیر التجا کیے
دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہا یاں🔥💕 آ پڑی یہ شرم کہ تکرار کیا کریں
بیٹھا ہے جو کہ سایۂ دیوار یار میں💛💛 فرماں رواۓ کشور ہندوستان ہے
حضرت ناصح گر آویں دیدہ و دل فرش راہ کوئی مجھ کو یہ تو❤️❤️ سمجھا دو کہ سمجھائیں گے کیا
حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں مقدور ہو تو ساتھ😻😻 رکھوں نوحہ گر کو میں
ہوں گرفتار الفت صیاد ورنہ 😍😍باقی ہے طاقت پرواز
ڈھانپا کفن نے داغ عیوب برہنگی میں ورنہ ہر 💞💞لباس میں ننگ وجود تھا
میں نے مجنوں پہ لڑکپن میں💛💛 اسد سنگ اٹھایا تھا کہ سر یاد آیا
دل کو نیاز حسرت دیدار کر چکے🔥🔥 دیکھا تو ہم میں طاقت دیدار بھی نہیں
ہے اب اس معمورہ میں قحط غم الفت اسد ہم نے یہ مانا کہ ❤️❤️دلی میں رہیں کھاویں گے کیا
بے عشق عمر کٹ نہیں سکتی ہے🔥🔥 اور یاں طاقت بقدر لذت آزار بھی نہیں
اللہ رے ذوق دشت نوردی کہ بعد مرگ ہلتے ہیں خود بہ 😻😻خود میرے اندر کفن کے پاؤں
مجھ تک کب ان کی بزم میں آتا تھا دور جام ساقی نے😍😍 کچھ ملا نہ دیا ہو شراب میں
سو بار بند عشق سے آزاد ہم ہوئے💛💛 پر کیا کریں کہ دل ہی عدو ہے فراغ کا
دام ہر موج میں ہے حلقۂ صد کام نہنگ دیکھیں💞💞 کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہوتے تک
پکڑے جاتے ہیں فرشتوں کے لکھے پر نا حق❤️❤️ آدمی کوئی ہمارا دم تحریر بھی تھا
کام اس سے آ پڑا ہے کہ جس کا جہان میں💛💛 لیوے نہ کوئی نام ستمگر کہے بغیر
رو میں ہے رخش عمر کہاں دیکھیے تھمے نے😍😍 ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میں
گر تجھ کو ہے یقین اجابت دعا نہ مانگ یعنی😻😻 بغیر یک دل بے مدعا نہ مانگ