اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی🤗🤗 جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے😎😎 پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
اسی خطا سے عتاب ملوک ہے🙄🙄 مجھ پر کہ جانتا ہوں مآل سکندری کیا ہے
کمال جوش جنوں میں رہا میں گرم طواف💕💕 خدا کا شکر سلامت رہا حرم کا غلاف
زمانہ عقل کو سمجھا ہوا ہے مشعل راہ کسے🤗🤗 خبر کہ جنوں بھی ہے صاحب ادرایک
کشادہ دست کرم جب وہ بے نیاز کرے😎😎 نیاز مند نہ کیوں عاجزی پہ ناز کرے
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی یہ خایکی اپنی🙄🙄 فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
کبھی ہم سے کبھی غیروں سے شناسائی ہے بات کہنے💕💕 کی نہیں تو بھی تو ہرجائی ہے
مجھے روکے گا تو اے ناخدا کیا غرق ہونے سے کہ جن کو ڈوبنا ہے💕💕 ڈوب جاتے ہیں سفینوں میں
ہے رام کے وجود پہ ہندوستاں کو🤗🤗 ناز اہل نظر سمجھتے ہیں اس کو امام ہند
اگر ہنگامہ ہائے شوق سے ہے لا مکاں خالی خطا کس😎😎 کی ہے یا رب لا مکاں تیرا ہے یا میرا
گیسوئے تابدار کو اور بھی تابدار کر ہوش🙄🙄 و خرد شکار کر قلب و نظر شکار کر
بھری بزم میں راز کی بات کہہ💕💕 دی بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں
علم میں بھی سرور ہے😎😎 لیکن یہ وہ جنت ہے جس میں حور نہیں
نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر تو شاہیں ہے💕💕 بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
اٹھو میری دنیا کے غریبوں🤗🤗 کو جگا دو کاخ امیرا کے در و دیوار ہلا دو
زمام کار اگر مزدور کے ہاتھوں میں ہو پھر کیا طریق😎😎 کوہکن میں بھی وہی حیلے ہیں پرویزی
حیا نَہیں ہَے زَمانے کی آنکھ میں باقی🙄🙄 خٌدا کرے جوانی تیری رہے بے داغ
ہر اِک مقام سے آگے مقام ہے تیرا 💕💕 حیات ذوقِ سفر کے سِوا کٌچھ بھی نہیں
دِل سے جو بات نِکلتی ہے اثر رکھتی ہے💕💕 پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
پرونا ایک ہی تسبیح میں ان بکھرے دانوں کو جو مٌشکل ہے😎😎 تو اس مٌشکل کو آساں کر کے چھوڑوں گا
آنکھ کو بیدار کر دے وعدہِ دیدار سے🤗🤗 زندہ کر دے دِل کو سوز جوہرِ گفتار سے
سوداگری نہیں ، یہ عبادت خٌدا کی ہے🙄🙄 اے بے خبر ! جزا کی تمنا بھی چھوڑ دے
تیری نگاہ میں ثابت نہیں خُدا کا وجود میری نگاہ میں ثابت نہیں وجود تیرا وجود کیا ہے فقط جوہرِ خودی کی نمود🤗🤗 کر اپنی فِکر کہ جوہر ہے بے نمود تیرا