ایک مشت خایک اور وہ بھی ہوا کی زد میں ہے🥰🥰 زندگی کی بے بسی کا استعارہ دیکھنا
رخصت کرنے کے آداب نبھانے ہی تھے💗💗 بند آنکھوں سے اس کو جاتا دیکھ لیا ہے
شب کی تنہائی میں💕💕 اب تو ایکثر گفتگو تجھ سے رہا کرتی ہے
بدن کے کرب کو وہ بھی سمجھ نہ پائے 😊😊گا میں دل میں روؤں گی آنکھوں میں مسکراؤں گی
نہ جانے کون سا آسیب دل میں بستا ہے 💗💗کہ جو بھی ٹھہرا وہ آخر مکان چھوڑ گیا
شام پڑتے ہی کسی شخص💕💕 کی یاد کوچۂ جاں میں صدا کرتی ہے
عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے😊😊 کوئی اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی
کانپ اٹھتی ہوں میں یہ سوچ کے تنہائی میں میرے🥰🥰 چہرے پہ تیرا نام نہ پڑھ لے کوئی
بہت سے لوگ تھے مہمان میرے گھر لیکن💕💕 وہ جانتا تھا کہ ہے اہتمام کس کے لئے
بہت سے لوگ تھے مہمان میرے😊😊 گھر لیکن وہ جانتا تھا کہ ہے اہتمام کس کے لئے
دشمنوں کے ساتھ میرے دوست بھی آزاد ہیں دیکھنا ہے💗💗 کھینچتا ہے مجھ پہ پہلا تیر کون
ہارنے میں ایک انا کی بات🥰🥰 تھی جیت جانے میں خسارا اور ہے
زندگی میری تھی لیکن😊😊 اب تو تیرے کہنے میں رہا کرتی ہے
پا بہ گل سب ہیں رہائی کی کرے تدبیر کون دست بستہ شہر💕💕 میں کھولے میری زنجیر کون
خود اپنے سے ملنے کا تو یارا نہ تھا مجھ میں میں بھیڑ میں💗💗 گم ہو گئی تنہائی کے ڈر سے
شب وہی لیکن ستارہ اور ہے🥰🥰 اب سفر کا استعارہ اور ہے
پاس جب تک وہ رہے درد تھما رہتا ہے پھیلتا جاتا ہے💗💗 پھر آنکھ کے کاجل کی طرح
جگنو کو دن کے وقت پرکھنے کی ضد کریں بچے💕💕 ہمارے عہد کے چالایک ہو گئے
دروازہ جو کھولا تو نظر آئے کھڑے وہ حیرت ہے💗💗 مجھے آج کدھر بھول پڑے وہ
میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی وہ جھوٹ🥰🥰 بولے گا اور لا جواب کر دے گا
گلابی پاؤں میرے چمپئی بنانے کو کسی نے😊😊 صحن میں مہندی کی باڑ اگائی ہو
تیرے تحفے تو سب اچھے ہیں مگر موج بہار اب کے💗💗 میرے لیے خوشبوئے حنا آئی ہو
وہ کہیں بھی گیا لوٹا تو میرے پاس آیا بس یہی🥰🥰 بات ہے اچھی میرے ہرجائی کی
لڑکیوں کے دکھ عجب ہوتے ہیں سکھ اس سے عجیب ہنس رہی ہیں💕💕 اور کاجل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ