جب سے پرواز کے شریک ملے🥰🥰 گھر بنانے کی آرزُو ہے بہت
نم ہیں پلکیں تیری اے موج ہوا رات کے ساتھ کیا تجھے💛💛 بھی کوئی یاد آتا ہے برسات کے ساتھ
میرے چہرے پہ غزل لکھتی🥰🥰 گئیں شعر کہتی ہوئی آنکھیں اس کی
جس طرح خواب مرے ہو گئے ریزہ ریزہ اس طرح سے💗💗 نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی
وہ تو خوشبو ہیں ہواؤں میں بکھر جائے گا 💗💗 مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا
اتنے گھنے💕💕 بادل کے پیچھے کتنا تنہا ہوگا چاند
حسن کے سمجھنے کو عمر چاہیے جاناں💛💛 دو گھڑی کی چاہت میں لڑکیاں نہیں کھلتیں
اک نام کیا لکھا تیرا ساحل کی ریت پر پھر 💕💕عمر بھر ہوا سے میری دشمنی رہی
چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا عشق کے🥰🥰 اس سفر نے تو مجھے نڈھال کردیا
اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں 💛💛 اب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی
اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہے جاگ اٹھتی ہے💗💗 عجب خواہشیں انگڑائی گی
ا_تنے گھنے 💗💗با-دل کے پیچھے کتنا تنہا ہوگا چا_ند
چلنے کا حُو_صلہ نہیں رُکنا مُحا_ل کر_______ دیا عشق کے ا-س سفر نے💕💕 تو مجھ کو نِڈھا_ل کر__ دیا
اب تو اس راہ سے وہ شخص گُزر_تا بھی نہیں اَب کِس 🥰🥰اُمید پہ دروازے سے جھانکے کوئی_
کوئی فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے 💛💛پانی کو اب توسر سے گزر جانا چاہیے
بادل کو کیا خبر کہ بارش کی چاہ میں کتنے🥰🥰 بلند وبالا شجر خاک ہو گئے
اتنے گھنے بادل کے💕💕 پیچھے کتنا تنہا ہو گا چاند
یاد کر کے مجھے نم ہو گئی ہوں گی پلکیں آنکھ میں💛💛 پڑ گیا کچھ کہہ کر یہ ٹالا ہو گا
ضرورتوں نے ہمارا ضمیر چاٹ لیا وگرنہ💗💗 قائل رزقِ حلال تھے ہم بھی
جو بادلوں سے بھی مجھ کو چھپائے رکھتا تھا بڑھی ہے🥰🥰 دھوپ تو بے سائبان چھوڑ گیا
تھک گیا ہے دلِ وحشی میرا فریاد سے بھی 💕💕جی بہلتا نہیں اے دوست تیری یاد سے بھی
میری طلب تھا اک شخص، وہ جو نہیں ملا تو پھر ہاتھ دعا سے💗💗 یوں گرا، بھول گیا سوال بھی
وہ اپنی ایک ذات میں کُل کائنات تھا دنیا💛💛 کے ہر فریب سے ملوا دیا مجھے
میں اپنی دوستی کو شہر میں رسوا نہیں کرتی محبت میں بھی🥰🥰 کرتی ہوں مگر چرچا نہیں کرتی