میں اس کی دسترس میں ہوں مگر وہ مجھے💙💙 میری رضا سے مانگتا ہے
کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی اس نے💕💕 خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی
مسئلہ جب بھی چراغوں🥰🥰 کا اٹھا فیصلہ صرف ہوا کرتی ہے
کون جانے کہ نئے سال میں تو کس کو پڑھے❤️❤️ تیرا معیار بدلتا ہے نصابوں کی طرح
مقتل وقت میں خاموش گواہی کی طرح 🥰🥰دل بھی کام آیا ہے گمنام سپاہی کی طرح
ابر برسے تو عنایت اس💙💙 کی شاخ تو صرف دعا کرتی ہے
ایک نام کیا لکھا تیرا ساحل کی ریت پر🥰🥰 پھر عمر بھر ہوا سے میری دشمنی رہی
دل عجب شہر کہ جس پر بھی کھلا در اس💕💕 کا وہ مسافر اسے ہر سمت سے برباد کرے
کچھ تو تیرے موسم ہی مجھے راس کم آئے🥰🥰 اور کچھ میری مٹی میں بغاوت بھی بہت تھی
سپرد کر کے اسے چاندنی کے ہاتھوں میں میں💕💕 اپنے گھر کے اندھیروں کو لوٹ آؤں گی
یہی وہ دن تھے جب ایک دوسرے کو پایا تھا ہماری💙💙 سالگرہ ٹھیک اب کے ماہ میں ہے
وہ مجھ کو چھوڑ کے جس آدمی کے پاس گیا ❤️❤️برابری کا بھی ہوتا تو صبر آ جاتا
ممکنہ فیصلوں میں ایک ہجر کا فیصلہ بھی تھا ہم نے💛💛 تو ایک بات کی اس نے کمال کر دیا
رائے پہلے سے بنا لی تو نے🥰🥰 دل میں اب ہم تیرے گھر کیا کرتے
میں پھول چنتی رہی اور مجھے خبر نہ ہوئی💕💕 وہ شخص آ کے میرے شہر سے چلا بھی گیا
میری طرح سے کوئی ہے جو زندگی💛💛 اپنی تمہاری یاد کے نام انتساب کر دے گا
جس طرح خواب میرے ہو گئے ریزہ ریزہ اس طرح سے❤️❤️ نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی
کانٹوں میں گھرے پھول کو چوم آئے گی لیکن تتلی💙💙 کے پروں کو کبھی چھلتے نہیں دیکھا
بارہا تیرا انتظار کیا اپنے🥰🥰 خوابوں میں ایک دلہن کی طرح
کل رات جو ایندھن کے لیے کٹ کے گرا ہے💛💛 چڑیوں کو بہت پیار تھا اس بوڑھے شجر سے
کیا کرے میری مسیحائی بھی کرنے🥰🥰 والا زخم ہی یہ مجھے لگتا نہیں بھرنے والا
ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے💕💕 اٹھا آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا
چہرہ و نام ایک ساتھ آج نہ یاد آ سکے وقت نے❤️❤️ کس شبیہ کو خواب و خیال کر دیا
جس جگہ مالکن بننے کے دیکھے تھے میں نے خواب اس💙💙 گھر میں ایک شام کی مہمان بھی نہ تھی