میری قسمت میں غم گر اتنا تھا💞💞 دل بھی یارب کئی دیے ہوتے
درد منت کش دوا نہ ہوا 🔥🔥میں نہ اچھا ہوا برا نہ ہوا
کہوں کس سے میں کہ کیا ہے شب غم بری بلا ہے مجھے کیا برا تھا💛💛 مرنا اگر ایک بار ہوتا
یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح کوئی😍😍 چارہ ساز ہوتا کوئی غم گسار ہوتا
پوچھتے ہیں وہ کہ غالب کون ہے💞💞 کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا
ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن خایک ہو جائیں🔥🔥 گے ہم تم کو خبر ہوتے تک
آگے آتی تھی حال دل پہ ہنسی💛💛 اب کسی بات پر نہیں آتی
کعبہ کس منہ سے جاوگے😍😍 غالب شرم تم کو مگر نہیں آتی
موت کا ایک دن معین ہے💞💞 نیند کیوں رات بھر نہیں آتی
بازیچۂ اطفال ہے دنیا میرے آگے ہوتا ہے🔥🔥 شب و روز تماشا میرے آگے
عشق سے طبیعت نے زیست کا مزا پایا درد کی💛💛 دوا پائی درد بے دوا پایا
ہم کو ان سے وفا کی ہے😍😍 امید جو نہیں جانتے وفا کیا ہے
ریختے کے تمہیں استاد نہیں ہو غالب کہتے ہیں اگلے 💞💞زمانے میں کوئی میر بھی تھا
بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا آدمی🔥🔥 کو بھی میسر نہیں انساں ہونا
آہ کو چاہیے ایک عمر اثر ہوتے تک کون جیتا ہے💛💛 تیری زلف کے سر ہوتے تک
ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھے کہتے ہیں😻😻 کہ غالب کا ہے انداز بیاں اور
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں روئیں گے😍😍 ہم ہزار بار کوئی ہمیں ستاے کیوں
بے خودی بے سبب نہیں غالب کچھ تو ہے😻😻 جس کی پردہ داری ہے
رنج سے خوگر ہوا انساں تو مٹ جاتا ہے رنج مشکلیں💞💞 مجھ پر پڑیں اتنی کہ آساں ہو گئیں
آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسے ایسا کہاں سے🔥🔥 لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے
نہ تھا کچھ تو خدا تھا کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا ڈبویا مجھ کو ہونے 💛💛نے نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا
وہ آئے گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے کبھی 😍😍ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
عشق پر زور نہیں ہے یہ وہ آتش غالب💞💞 کہ لگائے نہ لگے اور بجھائے نہ بنے
عشرت قطرہ ہے دریا میں فنا ہو جانا درد کا حد سے🔥🔥 گزرنا ہے دوا ہو جانا