میں صرف اس کا ذمہ دار ہوں جو میں نے 💛💛کہا اس کا نہیں جو آپ نے سمجھا
یہ غم کیا دل کی عادت ہے? نہیں تو کسی💗💗 سے کچھ شکایت ہے? نہیں تو
غیر کے دل میں گر اترنا تھا میرے🧡🧡 دل سے اتر گئے ہوتے
گمان نہیں ہے یقین ہے میرا یقین کرو کوئی کسی🔥🔥 کا نہیں ہے میرا یقین کرو
حالت حال کے سبب حالت حال ہی گئی شوق میں کچھ نہیں🔥🔥 گیا شوق کی زندگی گئی
کیا بتاؤں میں اپنا پاس انا میں نے💞💞 ہنس ہنس کے ہار مانی ہے
میں نے سب خواہشوں کو ٹال دیا اپنے🔥🔥 دل سے تمہیں نکال دیا
داستاں ختم ہونے والی ہے💛💛 تم میری آخری محبت ہو
ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے🔥🔥 ہیں شکریہ مشورت کا چلتے ہیں
دو جہاں سے گزر گیا پھر بھی 🧡🧡میں رہا خود کو عمر بھر درپیش
بہت بھیڑ تھی ان کے دل میں💞💞 خود نہ نکلتے تو نکال دیے جاتے
علاج یہ ہے کہ مجبور کر دیا جاؤں وگرنہ یوں 💗💗تو کسی کی نہیں سنی میں نے
قیامت خیز ہے آنکھیں تمہاری تم آخر 🔥🔥خواب کس کے دیکھتے ہو
تو میرے بعد رکھے گا مجھے یاد میں 💛💛اپنے بعد اک لمحہ نہ چاہوں
میرے مرنے پہ لاکھ روئیں گے🔥🔥 میرے رونے پہ کون مرتا ہے
ہم سے روٹھا بھی گیا ہم کو منایا بھی گیا پھر 💞💞سبھی نقش تعلق کے مٹائے بھی گئے
اب نہیں کوئی بات خطرے🔥🔥 کی اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے
مجھ پہ کسنے لگے💛💛 ہو آوازیں اتنی اوقات ہو گئی ہے کیا
کیا پردے نے پردہ پوشی کے💗💗 علاوہ کوئی اور فرض بھی انجام دیا ہے
جو میں زہر اگلتا ہوں🧡🧡 نہ اک ناگن کو منہ لگایا تھا
دشمنوں تم کو خوف کس 💞💞کا ہے مار ڈالو کہ میں اکیلا ہوں
مجھے اب تم سے ڈر لگنے لگا ہے 💗💗تمہیں مجھ سے محبت ہو گئی کیا
کر کے اک دوسرے سے 🧡🧡عہدِ وفا آؤ کچھ دیر جھوٹ بولیں ہم
کیا ستم کے اب تیری صورت💛💛 غور کرنے پہ یاد آتی ہے