زلف کو اس کی بھلا مجھ سے شکایت کیوں ہے🔥🔥 جو پریشاں تھا اسے میں نے پریشاں لکھا
ویسے میں ہوش میں ہوں پر مجھ کو غمگسار 💞💞 تم ہوش میں نہ لاؤ جب چارہ گر نہ آیا
پھر گوارا ہے مجھے عشق کی ہر اک مشکل💗💗 تازہ پھر شیوہء فریاد کیا ہے میں نے
تو مجھ کو مجھ سے روک رہا ہے کمال ہے منظر🔥🔥 تو رک کے دیکھ لوں اپنے زوال کا
ہاں یہ جہاں نہیں دل و دانش کا ہاں نہیں اب اس💞💞 جہاں کو زیر و زبر چاہتا ہے دل
تیری خلوت سے میں اس بار نہ واپس آؤں تو مجھے💛💛 دل میں ہی دکھ لیجیو جاناں اب کے
تری بانہوں سے ہجرت کرنے والے💗💗 نئے ماحول میں گھبرا رہے ہیں
ہماری ہی تمنا کیوں کرو💛💛 تم تمہاری ہی تمنا کیوں کریں ہم
تم کو جہانِ شوق و تمنا میں کیا ملا ہم بھی 🔥🔥ملے تو درہم برہم ملے تمہیں
خاک. سے .تم اور. خاک . سے. ہم پھر . کیوں💛💛. خاص. ہو تم. اور. عام .ہیں .ہم
شکوہ کریں تو کس سے کہ اے زخمِ نارسا ہر شخـص ہم سـے💛💛 کھیلا بڑے احتــرام سے
آؤ اس فرق نظر کو بھی مٹادیں💗💗 دنیا یہ سمجھتی ہے ہم اور ہیں تم اور
دل پر پانی پینے آتی ہیں امیدیں اس 🔥🔥چشمے میں زہر ملایا جا سکتا ہے
ہم رکھتے ہیں تعلق تو نبھاتے ہیں عمر بھر ،،، ہم سے بدلا نہیں 💞💞 جاتا یار بھی ۔ پیار بھی
اکیلے رہنا سیکھ چکا ہوں 💗💗 اب دل نہیں لگتا محفلوں میں
میرے صبر کی انتہا کیا پوچھتے ہو وہ مجھ سے لپٹ کے💛💛 رویا کسی اور کے لیے
عمر کچی ہو جسم بوڑھا ہو💛💛 اس جوانی کا دکھ سمجھتے ہو۔
آپ راغب ہیں غیر کی جانب🔥🔥 ہم سمجهتے ہیں آپ کا خود کو
کوئی تعلق ہی نہ رہے💛💛 جب کہ سبب بھی باقی ہو
تیرے انداز جدائی میں بڑا سلیقہ ہے جاناں مجھ سے پہلے بھی 💞💞کسی اور سے بچھڑا ہے تو
کیسے کہیں کہ تجھ کو بھی ہم سے ہے واسطہ کوئی تو نے تو ہم سے 💗💗 آ ج تک کوئی گلہ نہیں کیا
آج لب گہر فشاں آپ نے وا نہیں کیا تذکرۂ 💛💛 خجستۂ آ ب و ہو ا نہیں کیا
اپنے سر اک بلا تو لینی💗💗 تھی میں نے وہ زلف اپنے سر لی ہے
آخری بار آہ کر لی ہے🔥🔥 میں نے خود سے نباہ کر لی ہے