عاشقی میں میرؔ جیسے خواب مت دیکھا کرو باؤلے 😊😊ہو جاؤ گے مہتاب مت دیکھا کرو
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ آ پھر سے💕💕 مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں جس طرح💗💗 سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم تو مجھ سے😊😊 خفا ہے تو زمانے کے لیے آ
ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے🥰🥰 بعد یہ معلوم کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی
ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے🤗🤗 بعد یہ معلوم کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی
تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے 🥰🥰ہو فرازؔ دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
کسی کو گھر سے نکلتے ہی مل گئی منزل کوئی 💕💕ہماری طرح عمر بھر سفر میں رہا
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے💗💗 تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے
اگر تمہاری انا ہی کا ہے سوال تو پھر چلو😊😊 میں ہاتھ بڑھاتا ہوں دوستی کے لیے
اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں💗💗 کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں
اس کو جدا ہوئے بھی زمانہ بہت 💗💗ہوا اب کیا کہیں یہ قصہ پرانا بہت ہوا
ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہم نام ترا کوئی تجھ🥰🥰 سا ہو تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے
گٌزر گۓ کٸ موسم کٸ رٌتیں بدلیں اٌداس تٌم بھی ہو یارو اٌداس ہم بھی ہیں
رنجش ہی سہی دِل ہی دٌکھانے کےلیۓ آ آ پھر سے🥰🥰 مٌجھے چھوڑ کے جانے کےلیۓ آ
ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہم نام تیرا کوئی تُجھ سا 😊😊ہو تو پھر نام بھی تُجھ سا رکھے
نہ منزلوں کو نہ ہم رہ گزر کو دیکھتے ہیں عجب سفر ہے💕💕 کہ بس ہمسفر کو دیکھتے ہیں
آج اِک اور برس بیت گیا اس کے بغیر جس کے💗💗 ہوتے ہُوئے ہوتے تھے زمانے میرے
بہت دِنوں سےنہیں ہےکُچھ اُس کی خیر خبر🤗🤗 چلو فرازؔ کوئے یار چل کے دیکھتے ہیں
جو چل سکو تو کوئی ایسی چال چل جانا 🤗🤗 مُجھے گُماں بھی نہ ہو اور تُم بدل جانا
بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے💕💕 فراز کیا کریں جب لوگ خُدا ہو جائیں
اب اور کیا کسی سے مراسم بڑھائیں ہم یہ بھی 😊😊بہت ہے تجھ کو اگر بھول جائیں ہم
بے رُخی تو نے بھی کی ہے ، عُذرِزمانہ کر کے💕💕 ہم بھی محفل سے اُٹھ آئے ہیں بہانہ کر کے
اُسے ہم یاد آتے ہیں فقط فُرصت کے لمحوں میں مگر یہ بات بھی😊😊 سچ ہے اُسے فُرصت نہیں مِلتی