عم بھر کون نبھاتا ہے تعلق اتنا اے🔥🔥 مری جان کے دشمن تجھے اللہ رکھے
آج اک اور برس بیت گیا اس کے بغیر جس کے🥰🥰 ہوتے ہوئے ہوتے تھے زمانے میرے
تمہارےبام سے اب کم نہیں ہے رفعت دار 🔥🔥 جو دیکھا ہو تو دیکھو نظر اٹھا کے مجھے
ذندگی اورڑھ کے بیٹھی تھی روائے شب ہجر 💗💗 تیرا غم ٹانک دیا ہم نے ستارے کی مثال
سلسلے توڑ گیا وہ جاتے جاتے 💕💕 ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے
میں وہاں ہوں جہاں جہاں تم ہو 🥰🥰 تم کرو گے کہاں کہاں سے گریز
سنا ہے رانط ہے اس کو خراب حالوں سے 💕💕 سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی یہ خزانے💗💗 تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا 💓💓 وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے 🔥🔥 تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے
کسی کو گھر سے نکلتے ہی مل گئی منزل 💓💓 کوئی ہماری طرح عمر بھر سفر میں رہا
آج اک اور برس بیت گیا اس کے بغیر جس کے💕💕 ہوتے ہوئے ہوتے تھے زمانے میرے
تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فرازؔ 🥰🥰 دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد یہ معلوم 💓💓 کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی
دل کو تری چاہت پہ بھروسہ بھی بہت ہے اور تجھ سے🔥🔥 بچھڑ جانے کا ڈر بھی نہیں جاتا
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں💓💓 جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
امیر شہر غریبوں کو لوٹ لیتا ہے💗💗 کبھی بہ حیلئہ مذہب کبھی بنام وطن
سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے💓💓 سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں
عاشقی کو بھی ہوس پیشہ تجارت جانیں وصل ہے💕💕 نفع تو ہجراں ہے خسارے کی مثال
ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے 🔥🔥خلقت شہر تو کہنے کو فسانے مانگے
میں وہاں ہوں جہاں جہاں 💓💓تم ہو تم کرو گے کہاں کہاں سے گریز
اب تک دل خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیں یہ 💗💗آخری شمعیں بھی بجھانے کے لیے آ
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے🥰🥰 ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے
زندگی اوڑھ کے بیٹھی تھی ردائے شب ہجر 🔥🔥تیرا غم ٹانک دیا ہم نے ستارے کی مثال