نیت شوق بھر نہ جائے کہیں تو بھی😀😀 دل سے اتر نہ جائے کہیں
دل تو میرا اداس ہے😍😍 ناصر شہر کیوں سائیں سائیں کرتا ہے
وقت اچھا بھی آئے گا ناصر 😻😻غم نہ کر زندگی پڑی ہے ابھی
دن گزارا تھا بڑی مشکل سے ❤️❤️پھر تیرا وعدۂ شب یاد آیا
او میرے مصروف خدا💛💛 اپنی دنیا دیکھ ذرا
جرم امید کی سزا ہی دے میرے😻😻 حق میں بھی کچھ سنا ہی دے
میں سوتے سوتے کئی بار چونک چونک پڑا تمام رات تیرے❤️❤️ پہلوؤں سے آنچ آئی
چپ چپ کیوں رہتے ہو 😀😀ناصر یہ کیا روگ لگا رکھا ہے
یہ حقیقت ہے کہ احباب کو ہم 😍😍یاد ہی کب تھے جو اب یاد نہیں
انہیں صدیوں نہ بھولے گا زمانہ یہاں جو❤️❤️ حادثے کل ہو گئے ہیں
وہ دل نواز ہے لیکن نظر شناس نہیں 💛💛میرا علاج میرے چارہ گر کے پاس نہیں
پہاڑوں سے چلی پھر کوئی آندھی😍😍 اڑے جاتے ہیں اوراق خزانی
کچھ خبر لے کہ تیری محفل سے😀😀 دور بیٹھا ہے جاں بہ لب کوئی
نہ ملا کر اداس لوگوں سے😻😻 حسن تیرا بکھر نہ جائے کہیں
گئے دنوں کا سراغ لے کر کدھر سے آیا کدھر گیا وہ عجیب مانوس اجنبی تھا ❤️❤️مجھے تو حیران کر گیا وہ
یاد آئی وہ پہلی بارش جب💛💛 تجھے ایک نظر دیکھا تھا
آج تو بے سبب اداس ہے جی 😍😍عشق ہوتا تو کوئی بات بھی تھی
ذرا سی بات سہی 💛💛تیرا یاد آ جانا ذرا سی بات بہت دیر تک رلاتی تھی
اے دوست ہم نے ترک محبت کے باوجود محسوس کی ہے😀😀 تیری ضرورت کبھی کبھی
ہنستا پانی روتا پانی😍😍 مجھ کو آوازیں دیتا تھا
کہتے ہیں غزل قافیہ پیمائی ہے ناصر یہ قافیہ پیمائی❤️❤️ ذرا کر کے تو دیکھو
عمر بھر کی نوا گری کا صلہ اے😻😻 خدا کوئی ہم نوا ہی دے
گرفتہ دل ہیں بہت آج تیرے دیوانے خدا کرے😍😍 کوئی تیرے سوا نہ پہچانے
میں اس جانب تو اس😀😀 جانب بیچ میں پتھر کا دریا تھا