یہ صبح کی سفیدیاں یہ دوپہر کی زردیاں اب آئینے💛💛 میں دیکھتا ہوں میں کہاں چلا گیا
کچھ یادگار شہر ستم گر ہی لے چلیں آئے ہیں😍😍 اس گلی میں تو پتھر ہی لے چلیں
بلاؤں گا نہ ملوں گا نہ خط لکھوں گا تجھے💞💞 تیری خوشی کے لیے خود کو یہ سزا دوں گا
ایک دم اس کے ہونٹ چوم لیے🧡🧡 یہ مجھے بیٹھے بیٹھے کیا سوجھی
یاد ہے اب تک تجھ سے بچھڑنے کی وہ اندھیری شام مجھے😍😍 تو خاموش کھڑا تھا لیکن باتیں کرتا تھا کاجل
نئی دنیا کے ہنگاموں میں💛💛 ناصر دبی جاتی ہیں آوازیں پرانی
جدائیوں کے زخم درد زندگی نے بھر دیے تجھے💞💞 بھی نیند آ گئی مجھے بھی صبر آ گیا
اس قدر رویا ہوں تیری یاد میں آئینے🧡🧡 آنکھوں کے دھندلے ہو گئے
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤں کس کے لیے وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا😍😍 میں باہر جاؤں کس کے لیے
کون اچھا ہے اس زمانے💛💛 میں کیوں کسی کو برا کہے کوئی
ہمارے گھر کی دیواروں پہ ناصر 💞💞اداسی بال کھولے سو رہی ہے
دائم آباد رہے🧡🧡 گی دنیا ہم نہ ہوں گے کوئی ہم سا ہوگا
تیری مجبوریاں درست😍😍 مگر تو نے وعدہ کیا تھا یاد تو کر
وہ کوئی دوست تھا اچھے😍😍 دنوں کا جو پچھلی رات سے یاد آ رہا ہے
آرزو ہے کہ تو یہاں آئے💛💛 اور پھر عمر بھر نہ جائے کہیں
مجھے تو خیر وطن چھوڑ کر اماں نہ ملی وطن بھی💞💞مجھ سے غریب الوطن کو ترسے گا
تیرے فراق کی راتیں کبھی نہ بھولیں گی مزے ملے🧡🧡 انہیں راتوں میں عمر بھر کے مجھے
دن بھر تو میں دنیا کے دھندوں میں کھویا رہا جب😍😍 دیواروں سے دھوپ ڈھلی تم یاد آئے
اس شہر بے چراغ میں جائے گی تو کہاں آ اے💞💞 شب فراق تجھے گھر ہی لے چلیں
مجھے یہ ڈر ہے تیری آرزو نہ مٹ جائے بہت دنوں💛💛 سے طبیعت میری اداس نہیں
بھری دنیا میں جی نہیں لگتا جانے😍😍 کس چیز کی کمی ہے ابھی
آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے💞💞 بعد آج کا دن گزر نہ جائے کہیں
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا🧡🧡 وہ تیری یاد تھی اب یاد آیا
حال دل ہم بھی سناتے لیکن 💛💛جب وہ رخصت ہوا تب یاد آیا