گفتگو ریختے میں ہم سے😍😍 نہ کر یہ ہماری زبان ہے پیارے
دل مجھے اس گلی میں لے❤️❤️ جا کر اور بھی خایک میں ملا لایا
لے سانس بھی آہستہ کہ نازک ہے بہت 😻😻کام آفاق کی اس کارگہ شیشہ گری کا
میر کے دین و مذہب کو اب پوچھتے کیا ہو ان نے تو قشقہ کھینچا دیر 💛💛میں بیٹھا کب کا ترک اسلام کیا
امیر زادوں سے دلی کے مل نہ تا مقدور کہ ہم فقیر😍😍 ہوئے ہیں انہیں کی دولت سے
عشق معشوق عشق عاشق ہے💛💛 یعنی اپنا ہی مبتلا ہے عشق
میر ہم مل کے بہت خوش ہوئے تم سے پیارے اس خرابے❤️❤️ میں میری جان تم آباد رہو
عشق میں جی کو صبر و تاب کہاں اس سے💛💛 آنکھیں لڑیں تو خواب کہاں
یہی جانا کہ کچھ نہ جانا ہائے😍😍 سو بھی ایک عمر میں ہوا معلوم
گل ہو مہتاب ہو آئینہ ہو خورشید ہو میر اپنا😻😻 محبوب وہی ہے جو ادا رکھتا ہو
میرے سلیقے سے میری نبھی محبت میں تمام 💛💛عمر میں نایکامیوں سے کام لیا
وصل میں رنگ اڑ گیا میرا 💛💛کیا جدائی کو منہ دکھاؤں گا
شرط سلیقہ ہے ہر ایک امر میں❤️❤️ عیب بھی کرنے کو ہنر چاہئے
کیا کہیں کچھ کہا نہیں 💛💛جاتا اب تو چپ بھی رہا نہیں جاتا
ناحق ہم مجبوروں پر یہ تہمت ہے مختاری کی چاہتے ہیں سو 😍😍آپ کریں ہیں ہم کو عبث بدنام کیا
بے خودی لے گئی کہاں ہ😻😻م کو دیر سے انتظار ہے اپنا
ہمارے آگے تیرا جب کسو نے نام لیا دل ❤️❤️ستم زدہ کو ہم نے تھام تھام لیا
کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق💛💛 جان کا روگ ہے بلا ہے عشق
میر صاحب تم فرشتہ ہو تو ہو آدمی😍😍 ہونا تو مشکل ہے میاں
روتے پھرتے ہیں ساری ساری رات💛💛 اب یہی روزگار ہے اپنا
بے وفائی پہ تیری جی ہے😻😻 فدا قہر ہوتا جو باوفا ہوتا
میر عمداً بھی کوئی مرتا ہے❤️ جان ہے تو جہان ہے پیارے
شام سے کچھ بجھا سا رہتا ہوں💛💛 دل ہوا ہے چراغ مفلس کا
پھول گل شمس و قمر سارے ہی تھے پر ہمیں 😍😍ان میں تمہیں بھائے بہت