سمندر میں اترتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں تری آنکھوں🥰🥰 کو پڑھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
کیسا مفتوح سا منظر ہے کئی صدیوں سے میرے🔥🔥 قدموں پہ مرا سر ہے کئی صدیوں سے
کتنی زلفیں کتنے آنچل اڑے چاند کو کیا خبر کتنا ماتم ہوا 💗💗کتنے آنسو بہے چاند کو کیا خبر
دکھ درد میں ہمیشہ نکالے تمہارے خط اور مل گئی💛💛 خوشی تو اچھالے تمہارے خط
آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں کاندھوں🔥🔥 پہ غم کی شال ہے اور چاند رات ہے
تو میں بھی خوش ہوں کوئی اس سے جا کے کہہ دینا اگر وہ خوش ہے🥰🥰 مجھے بے قرار کرتے ہوئے
اداس راتوں میں تیز کافی کی تلخیوں میں وہ کچھ💗💗 زیادہ ہی یاد آتا ہے سردیوں میں
جب رات کی ناگین ڈستی ہے💛💛 نس نس میں زہر اُتارتا ہے
ہزاروں دکھ پڑیں سہنا محبت مر نہیں سکتی ہے تم سے بس🔥🔥 یہی کہنا محبت مر نہیں سکتی
کسی کی آنکھ سے سپنے چرا کر کچھ نہیں ملتا منڈیروں سے🥰🥰 چراغوں کو بجھا کر کچھ نہیں ملتا
اس قدر پیار سے نہ بولا کر💗💗 دشمنی کا گمان ہوتا ہےنہ
وہ بہت رکھتا چاہت کی نمازوں کا حساب وہ تو ایک سجدہ نہ بخشے🔥🔥 جو قضا ہو جاے
آنکھوں سے مری اس لیے لالی نہیں جاتی یادوں سے💛💛 کوی رات کھالی نہیں جاتی
کون روتا ہے یہاں رات کے سناٹے میں میرے جیسا ہے💗💗 کوئی عشق کا مارا ہوگا
یہ جو چہرے سے تمہیں لگتے ہیں بیمار سے ہم خوب روئے💛💛 ہیں لیپٹ کر در و دیوار سے ہم
نہیں ھوتا کسی طبیب سے اس مرض کا علاج وصی عـــشـــق لا عــلاج ھـــــے🔥🔥 ، بس پــــرہــیــز کیجیے
دھیرے سے سرکتی ہے رات اُس کے آنچل کی طرح اُس کا چہرا نظر اتا ہے🥰🥰 جھیل پیں کنول کی طرح
کون کہتا ہے کے موت آے گی اور میں مر جاوّں گا میں تو دریا ہوں💛💛 سمندر میں اُتّر جاوّں گا
اداسیوں سے وابستہ ہے یہ زندگی میری وصی خدا گواہ ہے کے💗💗 پھر بھی تجھے یاد کرتے ہیں
حجر کا تارا ڈوب چالا ہے ڈھلنے لگی ہے رات وصی قطرہ قطرہ برس رہی ہے💛💛 اشکوں کی برسات وصی
ہوتی ہوگی میرے بوسے کی طلب میں پاگل جب بھی زلفوں میں🥰🥰 کوئی پھول سجاتی ہوگی
کب نہیں ناز اُٹھائے ہیں تمہارے میں نے دیکھو آنچل پے🔥🔥 سجاے ہیں ستارے میں نے
تم سے محبت کر کے ہم بہت پچھتا رہے ہیں کاش سزائے💗💗 محبت سے سزائے موت اچھا تھا
فلک پے چاند کے حالے بھی سوگھ کرتے ہں جو تو نہیں🥰🥰 تواُجالے بھی سوگھ کرتے ہں