جو دل کو توڑ دیتے ہیں🥰🥰 ہم اُن کو چھوڑ دیتے ہیں
ترک تحلقات پہ رویا نہ تو نہ میں لیکن یہ کیا کہ چین🥰🥰 سے سویا نہ تو نہ میں
چاند کے حسن پہ ہر شخص کا حق ہے منصور میں اسے کیسے💞💞 کہوں رات کو نکلا نہ کرے
میں نے بُلبُل س جو پوچھا دردِ فرقت کا علاج شاخِ گُل سے💜💜 گر پڑی، تڑپی، تڑپ کر مرگئی
مجھ کو پانا ہے تو پھر مجھ میں اُتر کر دیکھو یُوں 💙💙کنارے سے سمندر نہیں دیکھا جاتا
عہد رفاقت ٹھیک ہے لیکن مجھ کو ایسا لگتا ہے تم تو میرے💞💞 ساتھ رہو گی میں تنہا رہ جاؤں گا
لفظ اشارہ کریں گے جانے🥰🥰 کا پر تم آنکھیں پڑھ کے رُک جانا
مُکھڑا کھُلا صنم کا بندِ نقاب ٹوٹا شکرِ💛💛 خدا کہ اس کا ہم سے حجاب ٹوٹا
مر کے تو مٹی نے مٹی سے ہی مل جانا ہے کیوں💙💙 نہ ہم دو مٹی ایک دوسرے پر مٹ جاہیں
جو میسر ہو تیری دید روز خوابوں 💜💜میں با خدا نیند کو میں اپنا سہارا کرلوں
تمہیں پتا ہے؟ مرے ہاتھ کی لکیروں میں💞💞 تمہارے نام کے سارے حروف بنتے ہیں
میں بھی گریجویٹ ہوں تم بھی گریجویٹ 💛💛علمی مباحثے ہوں ذرا پاس آ کے لیٹ
خیالِ یار اُسے جا دستک دیا وہ وسوسوں کی طرح جھٹک دیا حوصلہ دیکھو میرے کافر🥰🥰 دل کا اُٹھا پھر اُسکی یاد میں دھڑک دیا
یہ ذات تماشا بن چکی ہے💛💛 دنیا کے میلے سے تھک چکی ہے
وہ جو رہتی تھی دل محلے💞💞 میں، پھر وہ لڑکی مجھے ملی ہی نہیں
تم ہی سے راستے ملتے ہیں جا کر تم ہی تو ہو کوئی دل میں اگر ہے تیری تصویر کو چُھونے💛💛 سے پہلے تیری پاکیزگی مدِنظر ہے
عجب سانحہ ہے کہ اتنی بے رخی کے باوجود بھی وہ سنگ دل میرے دل💜💜 میں اترتا گیا، میرے دل سے نہیں اُترا ۔
لوگ کہتے ہیں تم تھوڑا بدل گئے ہو بتاؤ🥰🥰 ٹوٹے ہوئے پتے رنگ بھی نہ بدلیں کیا؟
کہاں مے خانہ کا دروازہ غالبؔ اور کہاں واعظ پر💛💛 اتنا جانتے ہیں کل وہ جاتا تھا کہ ہم نکلے
تاب لائے ہی بنے💙💙 گی غالبؔ واقعہ سخت ہے اور جان عزیز
ان کے دیکھے سے جو آ جاتی ہے منہ پر رونق💞💞 وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے
اب کر کے فراموش تو ناشاد کرو گے💙💙 پر ہم جو نہ ہوں گے تو بہت یاد کرو گے
جیسے ہو عمر بھر کا اثاثہ غریب کا کچھ اس💜💜 طرح سے میں نے سنبھالے تمہارے خط
رات کے🥰🥰 شاید ایک بجے ہیں سوتا ہوگا میرا چاند