کیسے بدل لوں یے عادت میں اپنی کی مجھے تجھے💛💛 یاد کرنے کی عادت ہو گئی ہے
بیتے لمحوں کی یادیں ذرا سنبھال کے رکھنا ہم😀 😀 یاد توہ آئیں گے پر لوٹ کے نہیں
کاش تمہیں خواب ہی آجائے کے💖💖 ہم تمہیں کتنا یاد کرتے ہے
اتنا نہ یاد آؤ کے خود کو تم سمجھ بیٹھوں مجھے احساس رہنے 💛💛دو میری اپنی بھی ہستی ہے
جب تمہاری یاد کے زخم بھرنے لگتے ہے پھر کسی😍😍 بہانے تمھیں یاد کرنے لگتے ہے
خوف سے لیتے نہیں نام کے سن نہ لے کوئی چپکے 😀 😀 چپکے ہم تمھیں یاد کیا کرتے ہے
بچھڑی ہوئی راہوں سے جو گزرے ہم کبھی ہر موڑ پر😍😍 کھوئی ہوئی ایک یاد ملی ہے
کبھی یوں بھی ہو کی بازی پلٹ جائے ساری اسے یاد ستائے میری😍😍 اور میں سکون سے سو جاؤں
مصروف زندگی میں تیری یاد کے سوا آتا نہیں ہے😍😍 کوئی میرا حال پوچھنے
بڑا عجیب سا زہر تھا اسکی یاد میں پوری💖💖 عمر گزر گئی مرتے مرتے
کھل جاتا ہے تیری یادوں کا بازار سرے آم پھر میری رات اسی💛💛 رونک میں گزر جاتی ہے
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو نہ جانے کس گلی میں😍😍 زندگی کی شام ہو جائے
یاد کرتے ہے ہم آج بھی انہیں پہلے کی طرح کون کہتا ہے😀 😀 فاصلے محبّت مٹا دیتے ہے
مٹاؤگے کہاں تک تم ہماری یادیں ہماری باتیں ہم ہر موڑ😍😍 پر اپنی نشانی چھوڑ جائیں گے
اگر رک جائے میری دھڑکن توہ اسے موت نہ سمجھنا ایسا ہوا ہے💖💖 اکثر تجھے یاد کرتے کرتے
تجھے بھلانے کی کوشش توہ بہت کی ہے صنم تیری یادیں گلاب کی💛💛 شاخ ہے جو روز مہکتی ہے
کاش تو بھی بن جائے تیری یادوں کی طرح نہ😍😍 وقت دیکھے نہ بہانہ بس چلی آئے
مجھے کچھ بھی نہیں کہنا اتنی سی گزارش ہے💖💖 بس اتنی بار مل جاؤ جتنا یاد آتے ہو
تم بھول کر بھی یاد نہیں کرتے ہو کبھی ہم توہ😍😍 تمہاری یاد میں سب کچھ بھلا چکے
کَہیں گے جھوٹ وہ ہم سے تمہاری یاد آتی ہے کوئی ہے😍😍 منتظر کتنا یے لہجے بول دیتے ہے
دو لفظ کیا لکھے تیری یاد میں ہمنے لوگ کہنے😀 😀 لگے تو عاشق بہت پرانا ہے
کچھ نئے سپنے اسی کے دیکھنا ہے پھر مجھے سو گیا ہوں💛💛 میں بہا کر جسکی یادیں آنکھ سے
تیری یادوں کو پسند ہے میری آنکھوں کی نمی ہنسنا بھی💖💖 چاہوں توہ رلا دیتی ہے تیری کمی
آنکھیں کھلتے ہی یاد آ جاتی ہے مسکراہٹ تمہاری صبح کی یے💖💖 پہلی خشی بہت ہی بےمثال ہوتی ہے