محبت کا تو پتہ نہیں مگر😔😔 انسان نفرت دل سے کرتا ہے
تنہائیاں تھیں- رات تھی- تیرا خیال تھا شور ایسا 🥺🥺تھا کے آنکھ لگانا محال تھا
وہم سا لاحق ہے😥😥 وہ بھی مجھ بن اداس ہوگا
تو بھی نہ ملا تو میں کیا منہ دکھاؤں گا؟ ان رشتوں کو جن کو🥺🥺 میں نے تیرے لیے چھوڑدیا
مجھ میں آج بھی وہ چھوٹا سا بچہ زندہ ہے جو اکثر 😔😔روتے روتے سوجایا کرتا تھا
جانے والوں کو راستہ دیجئے🙄🙄 واسطہ نہیں
اداس تو ہوتی ہے پر روتی نہیں ہے.. وہ موم کی گڑیا 💔💔اب پتھر دل ہوگئی ہے
شدت غم سے سلگ اٹھتی ہے جب رات لوگ😥😥 اس وقفہ ماتم کو سحر کہتے ہیں
ہجرت بوہت مجبور ہو کر کی جاتی ہے! چاہے گھر سے😔😔 کی جائے یا کسی کے دل سے
رشتوں میں اداکاری نہیں بلکہ وفاداری والے😥😥 معاملے رکھیں
ہم نے ہنس ہنس کے تری بزم میں اے زندگی کتنی آہوں کو چھپایا ہے🙄🙄 تجھے کیا معلوم
محبت نہیں🥺🥺 اداکاری کی تم نے
منزلیں تیرے علاوہ بھی ہیں لیکن زندگی اور کسی💔💔 راہ پہ چلنا ہی نہیں چاہتی
کھوکھلا کر گئی ہیں اندر سے😥😥 اذیتیں تیرے عشق کی جاناں
میری عزت پہ بات آئی😫😫 تو میں محبت بھی مار ڈالوں گی!!
چھوڑ دو مجھے تنہائی 😔😔میں رابطے اب عذاب لگتے ہیں
لوگ بدوعا سے ڈرتے🥺🥺 ہیں مگر اپنے اعمال سے نہیں
وہ پوچھے سبب اداسی کا💔💔 میں اداس رہنا چھوڑ دوں
عام لوگوں پر کھل نہیں سکتی😫😫 خاص لوگوں کا دائرہ ہوں میں
جو دعا سے نکل گیا ہو اسے🙄🙄 بدوعا میں کیا رکھنا
بری کافر طبیعت ہے😥😥 اذیت ہی اذیت ہے
اب میں نہیں😔😔 چاہتا کوئی مجھے چاہے
یقین کیجئیے🥺🥺 صاحب یقین نے ہی مارا ہے
وہ بہت مختصر رہا مجھ میں😔😔 آنکھ کھلنے سے، بند ہونے تک