اس نے ایک پل بھی رکنا گوارا نہیں😥😫 کیا ہم ساری زندگی انتظار میں کھڑے رہے
مل چکی اپنے جرم کی سزا ہم کو تا قیامت رہے گی تجھ سے امید وفا ہم کو
لوگ رشتے چھوڑ دیتے ہیں لیکن اپنی ضد نہیں
کیسے کریں ہم خود کو تیرے پیار کے قابل جب ہم عادتیں بدلتے ہیں تم شرطیں بدل لیتے ہو
کاش ہم نے بھی سُنی ہوتی کبھی دل کی پُکار چاہتی تھی جو ہم سے دُنیا ہم وہی کرتے رہے
موسم کے بدلتے ہی بدل جاتی ہیں💔💔 آنکھیں یاران چمن بھول گئے نام ہمارا
میں نے کہا بھی تھا کہ یہاں سے نکل چلیں اے دل تیرے لحاظ میں مارا گیا ہوں میں
تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کے دل کے بازار میں بیٹھے ہیں خسارہ کر کے
میں نے نمک بھی__زخموں پر لگا کر دیکھا ہے😥😫 اتنی آہیں نہیں نکلتی جتنی تیری بے رخی سے نکلتی ہیں
کہاں کے عشق و محبت کہاں کے ہجر و وصال یہاں تو لوگ ترستے ہیں زندگی کے لیے
بہت مان تھا جن پر بہت بے ایمان نکلے وہ کہ بھروسہ تجھ پرجان سے زیادہ کیا مگر توبھی مجھ سے بے وفائی کرگیا
بن بتاے اس نے کیوں یہ دوری کردی بچھڑ کے😥😫 اس نے محبت ہی ادھوری کردی
پھر میں وہ کرتا گیا جو رب چاہتا ہے پھر ہوتا وہ گیا جو میں چاہتا گیا
یہ ساولی رنگت یہ سادہ سا ہولیہ یہ اداس آنکھیں ہم سے کوئی جو دل لگائے تو کیوں لگائے
تلخی کیوں نہ ہو ہمارے لہجے💔💔 میں ہم پہ جو گُزری ہمیں یاد ہے وہ سب
تمہیں یاد ہی نہ آؤں یہ ہے اور بات ورنہ میں نہیں ہوں دور اتنا کہ سلام تک نہ پہنچے
تو مجھ کو بھول گیا ہے__ مگر ان آنکھوں سے تیرے وجود کا عکس مجھ سے مٹایا نہیں جاتا
میں جس کے عشق میں کافر ہوا وہ کسی اور کی خاطر مسلمان ہوگیا
گھر کے باہر ڈھونڈھتا رہتا ہوں🥺🥺 دنیا گھر کے اندر دنیا داری رہتی ہے
کبھی تو ختم ہوں گی یہ تنہائیاں یہ اداسیاں اک دن تو اچھا ہو گا چار دن کی زندگی میں
گُزر گئے ہیں جو خوشبوئے رائیگاں کی طرح وہ چند روز، مِری زندگی کا حاصل تھے
روح کھینچ لے مالک درد بڑے بھاری ہوگئے ہیں کہ اب نہ سہہ سکتے ہم مزید محبت کے😭😭 غم کے اب توں بُلا لے ہمیں اپنے پاس مالک
کچھ دل کی مجبوریاں تھیں کچھ قسمت کے مارے تھے ساتھ وہ بھی چھوڑ گئے جو جان سے پیارے تھے
بہت اذیت ناک ہوتا ہے کسی کے پاس وہ دیکھنا 😞😞جو آپ سے چھینا گیا ہو