دکھ درد میں ہمیشہ نکالے تمہارے خط🥺🥺 اور مل گئی خوشی تو اچھالے تمہارے خط
آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں کاندھوں پہ🥺🥺 غم کی شال ہے اور چاند رات ہے
ہزاروں دکھ پڑیں سہنا محبت مر نہیں سکتی ہے تم سے 😔😔بس یہی کہنا محبت مر نہیں سکتی
اداسیوں سے وابستہ ہے یہ زندگی میری وصی خدا گواہ ہے😫😫 کے پھر بھی تجھے یاد کرتے ہیں
کہاں ملے گی مثال میری ستم گری کی کہ میں گلابوں😫😫 کے زخم کانٹوں سے سی رہا ہوں
پلٹ کے آ گئی خیمے کی سمت پیاس مری پھٹے ہوئے😭😭 تھے سبھی بادلوں کے مشکیزے
دشت ہستی میں شب غم کی سحر کرنے 🥺🥺کو ہجر والوں نے لیا رخت سفر سناٹا
اتنے گھنے😟😟 بادل کے پیچھے کتنا تنہا ہوگا چاند
کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی دل کو خوشی😭😭 کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
کمال ضبط کو خود بھی تو آزماؤں گی میں اپنے😫😫 ہاتھ سے اس کی دلہن سجاؤں گی
لڑکیوں کے دکھ عجب ہوتے ہیں سکھ اس سے عجیب ہنس رہی ہیں🥺🥺 اور کاجل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا راحتیں اور بھی😭😭 ہیں وصل کی راحت کے سوا
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے لمبی ہے😔😔 غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
اور کیا دیکھنے کو باقی ہے😭😭 آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا
اس نے پھر سے سلام بھیجا ہے😟😟 پھر کسی سے بگڑ گئی ہوگی
یہ دن بہ دن جو تیرے دل سے ہم اُتر رہے ہیں ہمیں خبر ہے😫😫 تیرے لوگ کان بھر رہے ہیں
اُسے کہنا بدل گیا ہوں میں🥺🥺 یہ بھی کہنا کہ تم نے بدلا ہے
ذرا سوچ کے دل توڑا کرو صاحب😔😔 ہر گناہ کی بخشش نہیں ہوتی
ہم تو آغازِ محبت میں ہی لٹ گئے😟😟 لوگ کہتے ہیں انجام بُرا ہوتا ہے
بہت بھیڑ تھی اُنکے دل میں😟😟 خود نہ نکلتے تو نکال دیے جاتے
سب سو گئے خوشی خوشی اپنا حالِ دل سُنا کر کاش کوئی اپنا ہوتا جو😭😭 کہتا تم کیوں جاگ رہے ہو
یہ سچ ہے میں اِک گہری اذیت میں ہوں مگر قہقہوں میں 😫😫سب سے اُونچا قہقہ بھی میرا ہے
مجھے معلوم ہے۔۔۔ میرا مقدر تم نہیں لیکن میری تقدیر سے😔😔 چُھپ کر مجھے اِک بار مل جاو
جنہیں ہم بے پناہ چاہتے ہیں🥺🥺 وہ ہم سے پناہ چاہتے ہیں