اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے🥺🥺 سوا راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
وہ اپنے ہی ہوتے ہیں جو لفطوں سے مار دیتے ہیں ورنہ غیروں🥺🥺 کو کیا خبر کہ دِل کس بات پے دُکھتا ہے
کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی دل کو خوشی کے😢😢 ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
نہ جانے کیسے دُکھ کا پیش خیمہ کل ثابت ہوا تیرا ہنستا ہوا😁😁 چہرہ میری روتی ہوئی آنکھیں
ہم خود بیچھا کرتے تھے کبھی دردِ دل کی دوا آج وقت نے😭😭 ہمیں لا کر کھڑا کیا ہماری ہی دکان پر
کمال ضبط کو خود بھی تو آزماؤں گی میں اپنے ہاتھ سے😔😔 اس کی دلہن سجاؤں گی
دکھ یہ نہیں کہ کوئی اپنا نہیں عظیم دکھ یہ ہے😭😭 کہ کسی نے اپنا بنا کے چھوڑ دیا
بے بسی ہے، اُداسی ہے اور درد ہے سب کچھ ہے ☹️☹️میرے پاس، بس اِک تم ہی نہیں ہو
آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں کاندھوں پہ 😁😁غم کی شال ہے اور چاند رات ہے
بات بے بات جو بھر آتی ہیں آنکھیں اپنی یاد رکھی ہے😔😔 کسی دُکھ کی کہانی دل نے
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے لمبی ہے😭😭 غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
پلٹ کے آ گئی خیمے کی سمت پیاس مری پھٹے☹️☹️ ہوئے تھے سبھی بادلوں کے مشکیزے
ان آبلوں سے پاؤں کے گھبرا گیا تھا میں جی😁😁 خوش ہوا ہے راہ کو پر خار دیکھ کر
کہاں ملے گی مثال میری ستم گری کی کہ میں گلابوں کے😢😢 زخم کانٹوں سے سی رہا ہوں
رخصتِ یار ہونے کے😁😁 بعد کتنے غم خبر لینے آ پہنچے
ذرا سوچ کے دل توڑا کرو صاحب😔😔 ہر گناہ کی بخشش نہیں ہوتی
زندگی اب کے مرا نام نہ شامل کرنا گر یہ طے ہے☹️☹️ کہ یہی کھیل دوبارہ ہوگا
اداسیوں سے وابستہ ہے یہ زندگی میری وصی خدا گواہ ہے😭😭 کے پھر بھی تجھے یاد کرتے ہیں
ہر ایک موسم میں روشنی سی بکھیرتے ہیں تمہارے غم کے😢😢 چراغ میری اداسیوں میں
اب کر کے فراموش تو ناشاد کرو گے پر ہم جو نہ 😭😭ہوں گے تو بہت یاد کرو گے
مجھے ہر درد 😭😭عزیز ہوتا تم اگر درد آشنا ہوتے
بہت بھیڑ تھی اُنکے دل میں😁😁 خود نہ نکلتے تو نکال دیے جاتے
اور کیا دیکھنے کو باقی ہے آپ سے😢😢 دل لگا کے دیکھ لیا
میرے رونے کی حقیقت جس میں تھی😔😔 ایک مدت تک وہ کاغذ نم رہا