رہنے کو سدا دہر میں آتا نہیں کوئی تم جیسے😥😥 گئے ایسے بھی جاتا نہیں کوئی
میں چاہتی ہوں میری عمر بھی اسے لگ جائے میری خواہش ہے😥😥 وہ میری موت کا دکھ دیکھے
سانسوں کا ٹوٹ جانا تو عام سی بات ہے جہاں یار تنہا چھوڑ💔💔 جائیں موت اس کوکہتے ہیں
شکوہ موت کیا کریں کہ😿😿 جگر آرزوئے حیات نے مارا ہے
آنکھ پرنم اشک زم زم سانس،،،، مدہم وقت کم وصال راحت😭😭 ہجر ماتم رقیب قاتل موت مرہم
اکیلے رات بھر تڑپتا رہا مریض شام غم غالب نہ تم آئے😥😥، نہ نیند آئی،، نہ چین آیا، نہ موت آئی
اپنوں کو کھو دیتے ہیں لوگ💔💔 غیروں کو پانے کی چاہت میں
جہاں پر تم کو رکھا😭😭 تھا وہاں اب درد رہتا ہے
نہ جانے کب تیری دنیا سے چلے جائیں گے ہم تجھے الوداع بھی نہ کہہ☹️☹️ سکیں گے دفن ہو جائیں گے ہم
کچھ بھی نہیں بدلےگا یہاں میرے بن بس😥😥 دو چار لوگ روئیں گے, دو چار دن
سوچا نہیں تھا تقدیر یہاں لائے گی منزل💔💔 پر آ کے ہی جان چلی جائے گی
لمبی عمر کی دعا میرے لئے نہ مانگ ایسا نہ ہو کے☹️☹️ تم بھی چھوڑ دو اور موت بھی نہ آئے
موت کو توہ یوں ہی بدنام کرتے ہیں😿😿 لوگ تکلیف توہ ہمیں زندگی دیتی ہے
زندگی کیا ہے عناصر کا ظہور ترتیب😭😭 موت کیا ہے انہیں اجزا کا پریشان ہونا
موت سے کہہ دو کے ہمسے ناراضگی ختم کر لے اب وہ بھی بہت بدل☹️☹️ گئے ہیں جنکے لئے جیا کرتے تھے ہم
کہاں ڈھونڈو گے مجھ کو میرا پتا لیتے جاؤ😥😥 ایک قبر نئی ہوگی اس پر جلتا دیا ہوگا
لوگ کہتے ہیں کے لڑکیاں زندگی ہوتی ہے موت نہیں مگر وہ کیا جانے کے☹️☹️ دھوکہ بھی زندگی دیتی ہے موت نہیں
ہماری زندگی توہ مختصر سی ایک کہانی ہے بھلا ہو💔💔 موت کا جس نے بنا رکھا ہے افسانہ
پلکیں کھلی صبح توہ یے جانا ہمنے موت نے آج پھر☹️☹️ سے ہمیں زندگی کے حوالے کر دیا
مے نے اپنی موت کی افواہ اڑائی تھی😭😭 دشمن بھی کہہ اٹھے آدمی اچھا تھا
ائے موت آ کر ہمکو خاموش توہ کر گئی تو مگر😥😥 صدیوں دلوں کے اندر ہم گونجتے رہیں گے
بے تعلق زندگی اچھی😿😿 نہیں زندگی کیا موت بھی اچھی نہیں
مانگی تھی ایک بار دعا ہمنے موت کی💔💔 شرمندہ آج تک ہے میاں زندگی سے ہم
عشق کہتا ہے مجھے ایک بار کر کے😥😥 دیکھ تجھے موت سے نہ ملوا دیا توہ کہنا