آج وقت نے بتایا کہ جن کے لئے تو رکا تھا وہ تجھے وہیں چھوڑ 🥺🥺کر وقت کے ساتھ چل دیئے ہیں
دل لگا کر ٹھکرائے ہوئے لوگ ہیں ہم افسوس🥺🥺 کیجئے سبق لیجئے کنارہ کیجئے
محبت کرنے والوں کو محبت راس نہ آئ اب تک یونہی نہیں یہ خود کو بے😔😔 چارہ اور دلبر کو بے وفا کہا کرتے ہیں
اُن کو پاس وفا اگر😢😢 ہوتا آنکھ میری بھی تر نہیں ہوتی
وہ جن میں چمکتے تھے وفا کے😔😔 موتی یقین جانو وہ آنکھیں بےوفا نکلی
ہم نے محبتوں کے نشے میں اُسے خدا بنا ڈالا ہوش تب آیا جب اُس نے😔😔 کہا کہ خدا کسی ایک کا نہیں ہوتا
شوقِ وفا نہ😢😢 سہی خوفِ خدا تو رکھ
ایک ہی اپنا ملنے والا تھا 🥺🥺ایسا بچھڑا کہ پھر ملا ہی نہیں
اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعد قتل میرے پتے😔😔 سے خلق کو کیوں تیرا گھر ملے
کیا خوب تم نے غیر کو بوسہ نہیں دیا بس چپ😢😢 رہو ہمارے بھی منہ میں زبان ہے
کوئی تم سا بھی کاش تم😔😔 کو ملے مدعا ہم کو انتقام سے ہے
زخم جھیلے داغ بھی کھائے 😔😔بہت دل لگا کر ہم تو پچھتائے بہت
جمع تم ہو نہیں سکتے😢😢 ہمیں منفی سے نفرت ہے
تو میں بھی خوش ہوں کوئی اس سے جا کے کہہ دینا اگر وہ خوش ہے🥺🥺 مجھے بے قرار کرتے ہوئے
وفا کی کون سی منزل پہ اس نے چھوڑا تھا کہ😔😔 وہ تو یاد ہمیں بھول کر بھی آتا ہے
اب کے بارش میں تو یہ کار زیاں ہونا ہی تھا اپنی 😢😢کچی بستیوں کو بے نشاں ہونا ہی تھا
جو دے سکا نہ پہاڑوں کو برف کی چادر 😢😢 وہ میری بانجھ زمیں کو کپاس کیا دے گا
چنتی ہیں میرے اشک رتوں کی بھکارنیں😔😔 محسنؔ لٹا رہا ہوں سر عام چاندنی
وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا مسئلہ🥺🥺پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا
اس کے یوں ترک محبت کا سبب ہوگا کوئی جی😔😔 نہیں یہ مانتا وہ بے وفا پہلے سے تھا
وہ مجھ کو چھوڑ کے جس آدمی کے😢😢 پاس گیا برابری کا بھی ہوتا تو صبر آ جاتا
ہاتھ میرے بھول بیٹھے دستکیں دینے کا فن بند مجھ پر 😔😔جب سے اس کے گھر کا دروازہ ہوا
کوئی تم سا بھی کاش تم کو ملے😔😔 مدعا ہم کو انتقام سے ہے
بے وفائی پے تیری جی ہے🥺🥺 فدا قہر ہوتا جو بے وفا ہوتا