دُرست کر ہی لیا میں نے نظریہ اپنا، 🙄🙄 کہ درد نہ ہو تو محبت مذاق لگتی ہے
مصروف زندگی میں تیری یاد کے🙄🙄 سوا آتا نہیں ہے کوئی میرا درد بانٹنے
کیوں ہر اک شخص مجھے درد دے جاتا ہے کیا میرے دل🥺🥺 پہ لکھا ہے یہاں درد لیئے جاتے ہیں
دل تڑپ تڑپ کر تمہیں یاد کرتا ہے 😢😢 محسوس کرتا ہے درد مگر بول نہیں سکتا
میں روز کہتا ہوں خوش رہو تم 😔😔 تم روز کہتی ہو درد ہے مجھے
درد اٹهتا ہے تو تصور میں آجاتے ہیں وہ 🥺🥺 خدا میرے درد کی عمر دراز کرے
ہوئی نفرت محبت سے تمہاری بے وفائی سے😢😢 شکستہ دل ہوا میرا تمہارے یو جدائی سے
ہم نے سمیٹے ہیں درد دنیا کے 😔😔 تم سے ایک ہم نہ سمبھالے گئے
نہ لفظوں کا لہو نکلتا ہے نہ کتابیں بول پاتی ہے۔ میرے درد کے 🥺🥺دو گواہ تھے دونوں بے زباں نکلے
غم کی پر چھائیاں یار کی رسوائیاں واہ رے🙄🙄 محبت تیرا ہی درد اور تیری ہی دوائیاں
ہم نے سمیٹے ہیں درد دنیا کے 😢😢 تم سے ایک ہم نہ سمبھالے گئے
ہمیں آتی نہیں یہ پیار بھری شاعری 😢😢 جس نے درد سننا ہو آ جائے محفل میں
مت پوچھنا کہ درد کس کس نے دیا 😢😢 ورنہ کچھ اپنوں کے سر بھی جھک جائنگے
میں مر جاؤں تجھے میری خبر نہ ملے. تو ڈھونڈتا رہے🥺🥺 اور تجھے میری قبر نہ ملے
بہت درد چھپے ہیں رات کے ہر پہلو میں 🙄🙄 اچھا ہو کے کچھ دیر کے لیے نیند آجائے
میرے بعد کوئی نہ روۓ گا مجھ پر میں سب کے دل میں😢😢 اتنی نفرت بھر جاوں گ
میرے درد کی تھی وہ داستاں😢😢 جسے تم ہنسی میں اُڑا گئے
وہ جو گیت تم نے سنا نہیں 😔😔میری عمر بھر کا ریاض تھا
مدتوں کے بعد ملی تھی اک خوشی لوگوں نے🥺🥺 یہ بھی چین لی خوشی خوشی
درد ہمیشہ ایسا ہی ملا 😢😢 جس کی کوئی دوا نہ تهی
درد دیتی ہے تیری خاموشی 🙄🙄 مار دیتا ہے تیرا یوں بےخبر رہنا
ہم نے سمیٹے ہیں درد دنیا کے 😢😢 تم سے ایک ہم نہ سمبھالے گئے
ﺑﮩﺖ ﻧﺰﺩﯾﮏ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﺗﻨﺎ ﺩُﻭﺭ ﮨﮯ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ🥺🥺 ﺍﺷﺎﺭﮦ ﮨﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ ، ﭘﮑﺎﺭﺍ ﺟﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
دُرست کر ہی لیا میں نے نظریہ اپنا، 🙄🙄 کہ درد نہ ہو تو محبت مذاق لگتی ہے