بارشیں کھلی جگہ پر ہوتی ہے مگر غم وہ ساون ہے🌩️🌩️ جو ان بند کمروں میں برستا ہے
برسات کی ہے بوندیں بوندوں میں ہے خوشبو یے🌩️🌩️ لمحہ توہ دل کا احساس چھو جاتا ہے
موسم عشق ہے تو ایک کہانی بن کے آ میری روح🌦️🌦️ کو بھیگا دے جو تو وہ پانی لیکر آ
تمام رات نہایا شہر بارش میں 💕💕وہ رنگ اتر ہی گئے جو اترنے والے تھے
اتنے سلیقے سے تم یاد آتے🌨️🌨️ ہو جیسے بارش ہو وقفے وقفے سے
کیوں مانگ رہے ہو کسی بارش کی دعائیں 🥰🥰تم اپنے شکستہ درودیوار تو دیکھو۔۔۔
ہمیں کیا معلوم تھا 💕💕کہ یہ موسم یوں رو پڑے گا
اب کون سے موسم سے کوئی آس لگائیں برسات میں🌩️🌩️ بھی یاد نہ جب ان کو ہم آئے
بچپن کی وہ امیری نہ جانے کہاں کھو گئی اے دوست جب بارش کے پانی میں🌦️🌦️ ہمارے بھی جہاز چلا کرتے تھے
تپش اور بڑھ گئی ہے ان چند بوندوں کے بعد کالے🌨️🌨️ سیاہ بادل نے بھی یوں ہی بہلایا مجھے
جو بارش کی تمنا ہے تو ان آنکھوں میں آبیٹھو وہ برسوں میں💕💕 کہیں برسیں، یہ برسوں سے برستی ہیں
بارش کی طرح تم پے برستی رہیں خوشیاں ہر بوند تیرے 🌩️🌩️دل سے ہر اِک غم کو مٹا دے
اے بارشوں نہ برسو اتنا کہ جل رہا ہے کوئی کچھ تو خیال کرو درد کے بستر🥰🥰 پہ پڑا ہوں کچا ہے مکاں کچھ تو خیال کر
جسے بارش کے پانی میں بہا کر مُسکراتے تھے مجھے🥰🥰 کاغذ کی کشتی وہ ذرا پھر سے بنا دینا
رم جھم، رم جھم برس رہی ہے💛💛 یاد تمہاری قطرہ قطرہ۔۔۔
بارش کی بوندوں میں جھلکتی ہے تصویر تیری آج پھر بھیگ بیٹھیں🥰🥰 ہیں تمہیں پانے کی چاہت میں
تمہاری یاد کی برسات جب برستی ہے میں ٹوٹ جاتا ہوں🌦️🌦️ کچے سے جھونپڑے کی طرح
اس نے بارش میں بھی کھڑکی کھول کے دیکھا نہیں بھیگنے💕💕 والوں کو کل کیا کیا پریشانی ہوئی۔۔۔
میں کاغذ کی ایک کشتی🌨️🌨️ ہوں پہلی بارش ہی آخری ہے مجھے
ان بارشوں کا برسنا ہے سبب نہیں رویا ہوگا 🌩️🌩️کوئی بادل پھر محبت کی طرح
ساتھ بارش میں لیے پھرتے ہو اس کو انجم تم نے💕💕 اس شہر میں کیا آگ لگائی ہے کوئی
لو آج پھر رونے لگا ہے آسمان بن کے بارش شاید💕💕 آج اس کو پھر احساس ہوا ہے میری تنہائی کا
لوٹ آئی ہیں دیکھو بارشیں پھر سے یہاں وہاں اک تم ہی 🌦️🌦️کو لوٹ آنے کی فرصت نہیں ملتی
تیری قربت بھی نہیں ہے میسر🌩️🌩️ اور دن بھی بارشوں کے آگئے ہیں