اپنی حد سے نہ گزرے کوئی عشق میں جسے🤬🤬 جو ملتا ہے نصیب سے ملتا ہے
اگر تم اجازت دو تو چند لفظوں میں کہ ڈالیں کہ تم بن مر سکتے🤬🤬 ہیں تم بن جی نہیں سکتے
کتنی معصوم خواہش ہے اس دیوانی لڑکی کی چاہتی ہے😖😖 محبت بھی کرے اور خوش بھی رہے
کوئی حد نہیں رہتی مجھے اب تیرے عشق میں میں وابسطہ تم سے😠😠 ہی تھی اور تم پر ہی رہوں گی
اک تیری محبت کی خاطر جانے😡😡 کس کس کا احترام کیا
ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں ہم سے😖😖 زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں
مجھے نہیں چاہیے کسی سے خوشیوں کی بھیک میں غموں کی😖😖 سلطنت کا اکلوتا راجہ ہوں
ہم نہ بدلیں گے وقت کی رفتار کے ساتھ جب بھی🤬🤬 ملیں گے انداز وہی پرانا ہوگا
مجھے بھیک کی خوشیاں پسند نہیں میں جیتا ہوں اپنے😠😠 غم میں نوابوں کی طرح
میرے بارے میں اپنی سوچ کو تھوڑا بدل کہ دیکھ مجھ سے بھی برے ہیں😖😖 لوگ تو گھر سے نکل کہ دیکھ
وقت آنے پر جواب دونگی لہجے 😡😡سب کے یاد ہیں مجھے
میں مر جاؤں تو میرا دل نکال کر اسے دے آنا میں نہیں چاہتا میرے مرنے😠😠 کے بعد وہ کھیلنا چھوڑ دے
قسمت کے ترازو میں تولو تو فقیر ہیں ہم😖😖 درد دل میں ہم سا نواب نہیں کوئی
بڑی عجیب ہیں یہ لڑکیاں 🤬🤬wowخود چھیڑیں تو اور ہم چھیڑیں تو بچاؤ
اب اتنا بھی سادگی کا زمانہ نہیں رہا کہ تم وقت گزارو😠😠 اور ہم اُسے پیار سمجھیں
دل نہیں مانا😖😖 ورنہ تجھ جیسی ہزار ملیں
ترس جاؤ گے میرے دیدار کو ایک بار😖😖 ادھار دے کر تو دیکھو
جادو سیکھ رہا ہوں ایک😖😖 پر قبضے میں کرنی ہے
زندگی کی یہی ریت ہے پیچھے سے😠😠 گالی آگے سے سوئٹ ہے
تم میرا نام 🤬🤬جانتے ہو میری کہانی نہیں
کسی کے لفظ تیروں کی طرح تھے سو میں نے😖😖 چپ کے پیچھے آڑ لے لی
زمانے میں آئے ہو تو جینے کا ہنر بھی رکھنا دشمنوں سے کوئی خطرہ نہیں😡😡 بس اپنوں پہ نظر رکھنا
لگتا ہے محفل میں اترنا پڑے گا دوبارہ کچھ لوگ😠😠 بھول گئے ہیں انداز ہمارا
مجھے کیا ڈرائے گا عشق کا منظر لگتا ہے🤬🤬 اس نے اپنا نام نہیں سنا