محبّت میں ضد نہیں ہوتی محبّت 💞💞تو ہتھیار ڈال دینے کا نام ہے
ہر کسی کے نام پر نہیں گونجتی صاحب دھڑکنیں💕💕 بڑی با اصول ہوتی ہیں
دل میں جتنے سوال ہیں میرے💛💛 ان کا دلکش جواب ہو تم
بہکے بہکے سے انداذ بیاں ہوتے ہیں😊😊 آپ ہوتے ہیں تو ہوش کہاں ہوتے ہیں
ان کی ایک مسکراہٹ پر ہم ہوش گنوا بیٹھے ہم ہوش میں آنے والے تھے💗💗 وہ پھر مسکرا بیٹھے
رکھ دل پر💞💞 ہاتھ ذرا کچھ درد تو کم ہو میرا
کبھی کبھی دل چاہتا ہے کہ میری🥰🥰 خاموشیاں ہی سب گفتگو کریں
مجھے تنہا مت کرنا تجھ میں💛💛 بسی ہے میری دنیا ساری
میں چاہوں بھی تو وہ الفاظ نہ لکھ پاؤں جس میں بیان ہو جائے💕💕 کہ کتنی محبّت ہے تم سے
میں پاگل سا ہو جاتا ہوں❤️❤️ جب وہ پاگل ہنستی ہے
تو ہسدی سوہنی لگدی اے تو ❤❤کمیلے کھل کے ہسیا کر
ہم سے ایسی محبّت نہ کر😊😊 آ نہ جائے خلل تیرے ایمان میں
طلب یہ ہے کہ تم مل جاؤ حسرت یہ💛💛 کہ زندگی بھر کے لیے
مجھے نہیں معلوم وہ پہلی بار کب اچھا لگا مگر اسکے❤️❤️ بعد کبھی برا نہیں لگا
میرے خیال کا مجھے کچھ خیال نہیں تیرے💞💞 خیال نے میرا خیال رکھا ہے
اس نے کہا پاگل ہو تم ہم نے💗💗 کہا ہاں تمھارے لیے
میرے سارے سوال آنکھوں میں اس کے💕💕 سارے جواب ہونٹوں پر
تم جو ہنستی😊😊 ہو بہت لا جواب لگتی ہو
ہم اگر مسکرا کے دیکھیں تمہیں🥰🥰 با خدا ہار مان جاؤ گے
میرے بوسوں کو کیا سہو گی تم؟ مجھ کو❤❤ عادت ہے کاٹ کھانے کی
نہ میں باقی ، نہ میری میں باقی ، میں نے💛💛 خود کو تجھ پہ وار دیا
بتاؤ کس طرح مناؤں تمہیں ہونٹ💞💞 ہونٹوں پر رکھوں یا پاؤں پر
خود کو تم پہ وار دیتے ہیں💗💗 چلو تمہارا صدقہ اتار دیتے ہیں
محبّتوں میں لاڈ اٹھانا ہر ایک کے💕💕 بس کی بات نہیں ہوتی