جگر والوں کا ڈر سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا ہم وہاں بھی🤓🤓 قدم رکھتے ہیں جہاں راستہ نہیں ہوتا
انا پرست ہوں ٹوٹ جاؤں گا لیکن🤓🤓 تمہیں کبھی نہ کہوں گا کہ یاد آتے ہو
مہربانی 😎😎تیری مت کر فکر میری
وہ جو اپنے آپ کو نورِ حور سمجھ بیٹھے ہیں کون😤😤 جانتا تھا انہیں میری محبت سے پہلے
تاریخ میں قصے تو حسنِ یوسف کے ہیں پھر😎😎 یہ بنتِ حوا کس بات پہ اتراتی ہے
کمال کرتے ہیں ہم سے جلنے والے😎😎 محفل خود کی اور چرچے ہمارے
ہر یار کو راز مت بتاؤ🤓🤓 یاروں کے بھی یار ہوتے ہیں
ہم موقح دیتے💪💪 رہے وہ دھوکا دیتے رہے
قسمت کے ترازو میں تولو تو فقیر ہیں ہم💪💪 دردِ دل میں ہم سا نواب نہیں کوئی
غرور تو نہیں کیا آج تک میں نے مگر تیرے ی💪💪ار کو شہنشاہ بھی سلام کرتے ہیں
بس اک نگاہ سے ہم خرید لیں انہیں😎😎 جنہیں ناز ہے کہ وہ بکتے نہیں
ہزاروں غم ہیں لیکن آنکھ سے ٹپکا نہیں آنسو ہم اہلِ ظرف😤😤 ہیں پیتے ہیں چھلکایا نہیں کرتے
پتلے گال اور بکھرے بال یہ ہی ہے🤓🤓 آج کل کے لڑکوں کا حال
چار دن میرے ساتھ کھیلی ہے💪💪 زندگی ہی میری سہیلی ہے
نہ میں گرا نہ میری امیدوں کے مینار گرے پر کچھ لوگ😎😎 مجھے گرانے میں کئی بار گرے
اتنا بھی گمان نہ کر اپنی جیت پر اے بے خبر شہر میں تیری جیت سے 💪💪زیادہ چرچے تو میری ہار کے ہیں
اپنی شخصیت کی کیا مثال دوں یارو نہ جانے کتنے مشہور 😎😎ہو گئے مجھے بدنام کرتے کرتے
توڑینگے غرور عشق کا اور اس قدر سدر جائیں گے کھڑی رہے گی محبت😤😤 اور ہم سامنے سے گزر جائیں گے
کوشش یہی رہتی ہے کہ ہم سے کبھی کوئی روٹھے نہ مگر نظر انداز کرنے والے🤓🤓 کو پلٹ کر ہم بھی نہیں دیکھتے
گزرتے لمحوں میں صدیاں تلاش کرتا ہوں پیاس اتنی ہے کہ ندیاں تلاش کرتا ہوں، یہاں پر لوگ گناتے ہیں خوبیاں اپنی میں اپنے💪💪 آپ میں کمیاں تلاش کرتا ہوں
نہ عشق نہ💪💪 کوئی غم دیکھو کتنے خوش ہیں ہم
چمک سورج کی نہیں میرے کردار کی ہے خبر یہ آسمان کے اخبار کی ہے میں چلوں تو میرے سنگ کارواں چلے😎😎 بات غرور کی نہیں اعتوار کی ہے
بے مطلب کی زندگی کا سلسلہ ختم اب جس😤😤 طرح کی دنیا اس طرح کے ہم
ہم بسا لینگے اک دنیا کسی اور کے ساتھ تیرے آگے روئیں اب 🤓🤓اتنے بھی بغیرت نہیں ہیں ہم