اتنا بھی گمان نہ کر اپنی جیت پر اے بے خبر شہر میں تیری جیت سے🙌🙌 زیادہ چرچے تو میری ہار کے ہیں
اپنی شخصیت کی کیا مثال دوں یارو نہ جانے کتنے💪💪 مشہور ہو گئے مجھے بدنام کرتے کرتے
نہ عشق نہ 💪💪کوئی غم دیکھو کتنے خوش ہیں ہم
بے مطلب کی زندگی کا سلسلہ ختم اب 🙌🙌جس طرح کی دنیا اس طرح کے ہم
ہم بسا لینگے اک دنیا کسی اور کے ساتھ تیرے آگے😤😤 روئیں اب اتنے بھی بغیرت نہیں ہیں ہم
ابھی شیشہ ہوں سب کی آنکھوں میں چبھتا ہوں😎😎 جب آئینہ بنوںگا سارا جہاں دیکھے گا
سب کے اختلاف اپنی جگہ💪💪 مگر مجھ پہ جچتا ہے اب مختلف ہونا
خوٹے سکے جو ابھی ابھی چلے ہیں بازار میں😤😤 وہ کمیاں نِکال رہے ہیں میرے کردار میں
بے وقت، بے وجہ، بے حساب مُسکرا دیتا ہوں😎😎 آدھے دُشمنوں کو تو یونہی ہرا دیتا ہوں
نخرے تو میں اپنے بھی💪💪 نہیں جھیلتا تو تُو کس کھیت کی مولی ہے
روٹھا ہوا ہے مجھ سے اِس بات پر زمانہ😎😎 شامل نہیں ہے میری فطرت میں سر جھکانا
لوگ اگر یونہی کمیاں نَکالتے رہے🤓🤓 تو اک دن صرف خوبیاں ہی رہ جا ئینگی مجھ میں
اکثر وہی لوگ اُٹھاتے ہیں ہم پر اُنگلیاں جن💪💪 کی ہمیں چُھونے کی اوقات نہیں ہوتی
ایسا نہیں کہ قد اپنے گھٹ گئے😎😎 چادر کو اپنی دیکھ کر ہم خود سِمٹ گئے
سمبھل کر کیا کرو لوگوں سے بُرائی میری🙌🙌 تُمہارے تمام اپنے میرے ہی مُرید ہیں
جسے نبھا نہ سکوں ایسا وعدہ نہیں کرتا💪💪 دعوٰی کوئی اوقات سے زیادہ نہیں کرتا
چلو آج پھر تھوڑا مُسکرایا😤😤 جائے بنا ماچس کے لوگوں کو جلایا جائے
پیار کے دو میٹھے بول سے خرید لو مجھکو🤓🤓 دولت دیکھائی تو سارے جہاں کی کم پڑے گی
لوگ واقف ہیں میری عادتوں سے🙌🙌 رُتبہ کم ہی سہی لاجواب رکھتا ہوں
ایک اسی اصول پر گزاری ہے زندگی میں نے😤😤، جس کو اپنا مانا اُسے کبھی پرکھا نہیں
ٹھہر سکے جو لبوں😎😎 پہ ہمارے ہنسی کے سِوا ہے مجال کس کی
میں محبت کرتا ہوں تو ٹوٹ کے کرتا ہوں😤😤 یہ کام مجھے ضرورت کے متابق نہیں آتا
آگ لگانا میری فطرت میں نہیں ہے میری سادگی 💪💪سے لوگ جلیں تو میرا کیا قصور
جو شدت سے چاہوگے تو ہوگی آرزو پوری ہم🙌🙌 وہ نہیں جو تمہیں خیرات میں مل جائیں