اپنا کوئی کیا بگاڑے گا اپنی تو قسمت اس نے لکھی ہے😎😎 جس کا کو-ئی- کچھ- نہیں- بگا---ڑ -سکتا
صرف تيرے سامنے ہم خود کو کمزور پاتے ہيں ورنا جو😎😎 ہمارا دل جلاتے ہيں ہم ان کا شہر جلا ديتے ہيں
بیچ میدان وہ میرے لشکر سے بغاوت کر گیا جنگ جیت💪💪 کر سلطنت جس کے نام کرنی تھی
اوناں کی بدمعاشی کرنی اے 😤😤شریکو جیناں دودھ ہی ڈبیاں دا پیتا ہوے
ہم سے تیری بدمعاشی نہیں چلے گی بیٹا کیوں 🙂🙂کہ ہم بدمعاشی میں تیرے باپ ہیں
بدمعاشی ان سے کر جو تجھ سے ڈرتے ہیں ہمارے نام سے🤓🤓 تو تیرے بڑے بھی لڑتے ہیں
بدمعاشی کی باتیں مت کر بیٹھا تمہاری بندوق سے🙂🙂 زیادہ لوگ ہمارے انداز سے ڈرتے ہیں
آج کل وہ بچے بھی بدمعاشی کا اسٹیٹس ڈال رہے ہیں جن😎😎 کو ابھی حفاظتی ٹیکے بھی پورے نہیں لگے
بدمعاشی کی بات مت کرنا بیٹا لوگ تیری بندوق سے💪💪 زیادہ ہماری آنکھوں سے ڈرتے ہیں
لہریں سمندر سے اٹھتی ہیں کناروں سے نہیں بدمعاشی ہمت سے😤😤 ہوتی ہے سہاروں سے نہیں
شریف تو ہم بچپن سے ہیں مگر بدماشی کسی کے🤓🤓 باپ کو بھی نہیں کرنے دیتے
ہمیں غرض نہیں تیری بدمعاشی سے🙂🙂 ہمارا نام تو تو نے سنا ہوگا
سنا ہے تم بدمعاشی کی باتیں بہت سنایا کرتے ہو جب ہم سے🤓🤓 ٹکراؤ گے شریکو سدھر جاؤ گے
بدمعاشی تو بدمعاش کرتے ہیں صاحب ہم تو شہزادے ہیں😎😎 سب کے دلوں پہ راج کرتے ہیں
جے سکھ گئے او تھوڑی جئی بدمعاشی تے اے💪💪 نہ بھل جانا کہ تواڈا پیو کون اے
اور تم کرتے ہو باتوں سے بدمعاشی ہماری🙂🙂 خاموشی سے بڑا استاد کوئی نہیں
بدماشی دی گل نہیں کرنی پترا سانوں تیری بندوق 🤓🤓تو ود اپنے غصے توں ڈر لگدائے
خرچے کریں تے چرچے ہوندے ویر🙂🙂 بدمعاشی کریں تے پرچے ہوندئے
تیری بدمعاشی کا سورج چاہے جتنا مرضی بلندی پہ چمکے🙂🙂 ہماری حدود میں چمکا تو ڈُوب جائے گا
بدمعاشی ان سے کر جو تجھ سے ڈرتے ہیں ہمارے نام سے😎😎 تو تیرے بڑے بھی ڈرتے ہیں
سنا ہے تم بدمعاشی کی باتیں بہت سنایا کرتے ہو جب ہم سے🤓🤓 ٹکراؤ گے انشاءاللہ سدھر جاؤ گے
ہمیں مت سکھا بدمعاشی کا قانون اگر ہم نے شرافت چھوڑ دی😤😤 تو تم وکیل ڈھونڈتے رہ جاؤ گے
سانول للکارن دی کوشش نہ کر تیری بدمعاشی💪💪 وی ساڈی مہربانی تے چلدی اے
جہاں پہ تیری بدمعاشی ختم ہوتی ہے وہاں سے😎😎 ہماری نوابی شروع ہوتی ہے