پہلے معیار تو بنا لو💪💪 پھر مقابلہ بھی کر لینا
عشق ایک کھیل ہے شطرنج سے ملتا جلتا مات ہو سکتی ہے💪💪 اگر ذہن میں چال آجائے
بے خوف زندہ لہجوں میں کرتا ہوں گفتگو خود ساختہ😎😎 خُداؤں سے ڈرتا نہیں ہوں میں
بہت خاموش لوگوں سے😤😤 بہت اُلجھا نہیں کرتے
چُپ غلط فیصلہ کرا دے🥺🥺 گی بولیے ورنہ مسئلہ ہوگا
لفظوں کی بناوٹ ہمیں نہیں آتی ہم ان کے لیے😎😎 انمول ہیں جو ہمیں سمجھتے ہیں
جتنا زوال سہنا تھا ، سہ لیا ، اب تاریخ لکھی😤😤 جائے گی اپنے عُروج کی
اس نے کہا دشمنی ہم سے بہت مہنگی پڑے گی ہم نے بھی کہہ دیا سستی🥺🥺 تو ہم سگریٹ بھی نہیں پیتے
میرے کچھ سوال ہیں جو قیامت کے روز پوچھوں گا تم سے اس سے پہلے تم سے💪💪 بات ہو اب اس قابل رہے نہیں تم
چھا جاتی ہے مسکراہٹ شریکوں کے چہروں پر بھی جب یوں ہنستے🥺🥺 ہوئے محفل میں ہم قدم رکھتے ہیں
تھوڑا مختلف ہی سہی لیکن اتنا بھی پیچیدہ نہیں مزاج ہمارا جو سمجھ گیا پُرخلوص ٹھہرے😎😎 جو نہ سمجھے تو مغرور ٹھہرے
منافقت کی سیاست ہم کرتے نہیں🥺🥺 اور مخالفت ہماری کے تم قابل نہیں
ہماری پہچان ہمارے تلخ لہجے سے ہوتی ہے جھوٹ موٹ کی🥺🥺 ڈرامے بازیاں ہم نہیں کرتے
میں نے تجھے معاف کیا جا کہیں بھی جا میں💪💪 بُزدلوں پہ اپنی کمان تانتا نہیں
نہیں ہیں قائل کسی ___________ کی بھی بات کی ہمارے اپنے اصول، اپنی😎😎 سرکار، اپنے مزاج، اپنے انداز
ازل سے بس گئی سربلندی اپنی فطرت میں ڈوبنا تو آتا ہے🥺🥺 _______ مگر جھکنا نہیں آتا
دوستی نے بغاوت کی اجازت ہی نہیں دی ورنہ تم کو ہم ضبط سے لیکر مکافاتِ😤😤 عمل تک کے معنی سمجھاتے
جھوٹی شان کے پرندے ہی زیادہ پھڑپھڑاتے ہیں خاندانی بازوں🥺🥺 کی اُڑان میں کبھی آواز نہیں ہوتی
مجھے دشمن سے بھی خودداری کی امید رہتی ہے کسی کا بھی 💪💪ہو قدموں میں سر اچھا نہیں لگتا
لوکاں دی بدمعاشی جوتی تھلے🥺🥺 سانو اپنی شرافت تے مان اے
عزت پہ جہاں آنچ آئے وہاں ٹکرانا ضروری ہے ہو اگر زندہ تو پھر😤😤 ، زندہ نظر آنا ضروری ہے
سنو میری بدتمیزیاں تو جگ ظاہر ہیں پھر شرافت کے😎😎 نشاں آپ کے کیوں نہیں ملتے
اتنا حیران نہ ہو میری انا پر پیارے عشق 😎😎میں بھی کئی خوددار نکل آتے ہیں
دل کہتا ہے، بے وفا ہی تو تھا، معاف کر دو دماغ کہتا ہے💪💪، تیری بربادی کا تماشا چاہیے